Book Name:Maahe Zulhijja Ki Fazeelat

اخلاق و عادات!

٭سَیِّدی قطبِ مدینہ نہایت ہی پسندیدہ اَوصاف  و اَخلا ق کے مالک  تھے،٭سَیِّدی قطبِ مدینہ ہمیشہ یادِ خُدا میں ڈُوبےرہتے،٭سَیِّدی قطبِ مدینہ شب بیدار اور تہجُّد گزار تھے،٭ سَیِّدی قطبِ مدینہ اِشراق،چاشت اور اوّابین کی نمازوں کے پابند تھے،٭سَیِّدی قطبِ مدینہ کمزوری اور بُڑھاپے کے باوجود مدنی یعنی قمری مہینے کی13،14،15تاریخ کےروزے نہیں چھوڑتے تھے۔(سیدی ضیاءالدین احمد القادری،۱/۴۸۶،بتغیر) ٭ سیدی قطب مدینہ ستتر(77)سال مدینہ شریف میں مقیم رہے ٭سیدی قطبِ مدینہ کے مکانِ عالی شان  پر روزانہ محفلِ نعت منعقد ہوتی تھی ۔

وصالِ پُرملال اورتدفین

٭سَیِّدی قطبِ مدینہ کا وصال 4 ذُوالْحِجَّۃِ الْحَرام1401 ؁ھ بمطابق2-10-1981 بروزِ جمعہ دورانِ اذان ہوا،٭سَیِّدی قطبِ مدینہ کے غُسْل شریف کےبعد کفن بچھاکرسرکارِ مدینہصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی قبرِ انور کو غسل دیا گیا پانی اور مُختلِف تبرکات رکھےگئےپھرکفن شریف باندھاگیا۔٭ سَیِّدی قطبِ مدینہ کا جنازۂ مبارَکہ بعدنمازِعصر دُرُود و سلام اورقصیدۂ بُردہ شریف کی گُونج میں اُٹھایا گیا،٭سَیِّدی قطبِ مدینہ کو ان کی آرزو کےمُطَابِق جنّت البقیع  میں اَہلِ بَیْتِ اَطہارعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے قرب میں دفن کیا گیا۔(سیّدی قطبِ مدینہ،ص۱۷)،٭سَیِّدی قطبِ مدینہ کی سیرت سے متعلق مزید معلومات کے لئے امیرِاہلسنت کا رسالہ”سیدی قطبِ مدینہ“کا مطالعہ فرمائیے۔

امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنے پیرو مرشد کی بارگاہِ بے کس پناہ میں یوں عرض کرتے ہیں:

مجھ  کو  دیدو  بقیعِ    غَرقَد   میں                اپنے  قدموں  میں جا ضِیاءُ  الدّین