Book Name:Mout Ki Talkhi Aur Karwahat

اور توبہ کا دروازہ بند ہو جائے ، ٭قبل اس کے کہ حسرت و ندامت ہمیں گھیر لے، ہمیں اللہ پاک کی بارگاہ میں سچی توبہ کر لینی چاہیے۔ ہمیں موت آنے سے پہلے پہلے اللہ پاک سے اپنے گناہوں کی معافی مانگ لینی چاہیے۔اے  کاش!ہم ہررات کو اپنی زِندگی کی آخری رات تصورکریں،ہررات سونے سے قبل اپنے گناہوں سے سچی توبہ کرکے سوئیں،اے کاش!صَلٰوۃُ التَّوبَہ والے مدنی انعام پر عمل کی سعادت ملتی رہے،آئیے!سُنتے ہیں کہ وہ مدنی انعام کیا ہے؟

       مدنی انعام نمبر16ہے:کیا آج آپ نے کم ازکم ایک بار(بہتریہ ہے کہ سونے سے قبل)صَلٰوۃُ التَّوبَہ پڑھ کر دن بھر کے بلکہ سابقہ ہونے والے تمام گناہوں سے توبہ کر لی؟نیز خدانخواستہ گناہ ہوجانے کی صورت میں فوراً توبہ کرکے آیندہ وہ گناہ نہ کرنے کا عہد کیا؟

       روزانہ فکرِ مدینہ کرنے میں اگراِستقامت مل گئی تواس کی برکت سے اِس مدنی انعام پربھی عمل ہوتارہے گا۔اِنْ شَآءَاللہ

       پیارے پیارے اسلامی بھائیو!گناہ انسان سے ہی ہوتے ہیں لیکن گناہوں پر ڈَٹے رہنا، ان پر اِصرار کرتے رہنا اور توبہ سے منہ موڑ لینا بہت بڑی حماقت ہے، بندۂ مومن کی شان یہ ہےکہ اگر اس سے کوئی گناہ سَرزَدْ ہو جائے تو وہ فوراً توبہ کرتا ہے، پھر گناہ ہو جائے تو وہ پھر توبہ کرتا ہے پھر گناہ ہو جائے تو وہ پھر توبہ کرتا ہے، اَلْغَرَض!بار بار توبہ کرنا ایمان کے تقاضوں میں سے ایک تقاضا ہے۔ اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں کئی مقامات پر توبہ کرنے اور اپنے گناہوں سے معافی مانگنے کا حکم فرمایا ہے اور جو لوگ اللہ پاک کی بارگاہ میں سچی توبہ کرلیتے ہیں،اللہ پاک ان سے بہت خُوش ہوتااوران پراپنا خُصُوصِی فَضل وکرم بھی فرماتا ہے۔ چُنانچہ پارہ 6سُوْرَۃُ الْمائِدہ کی آیت نمبر 39 میں اِرشاد ہوتاہے  :