Book Name:Mout Ki Talkhi Aur Karwahat

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوں گا۔٭ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گا۔٭ضَرورَتاً سِمَٹ سَرک کر دوسرے کے لئے جگہ کُشادہ کروں گا ۔ ٭دَھکّاوغیرہ لگاتوصَبْرکروں گا،گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گا۔٭صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوا اللّٰـہَ،تُوبُوْااِلَی اللّٰـہِوغیرہ سُن  کرثواب کمانےاورصدا لگانےوالوں کی دل جُوئی کےلئے بُلند آواز سے جواب دوں گا۔٭ اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور  اِنْفِرادی کوشش کروں گا ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                    صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

موت کی کڑواہٹ

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ ُالمدینہ کی 649 صفحات پر مُشْتمل کتاب ”حکایتیں اور نصیحتیں “کے صفحہ 553 پر ہے :(ایک بار اللہپاک کے نبی) حضرت سیِّدُنا عیسیٰ رُوْحُ اللہ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام ،حضرتِ سیِّدُنا نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بیٹے حضرتِ سیِّدُناسام رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  کی قَبْر سے گُزرے تو بنی اِسْرائیل نے عَرْض  کی:”اے رُوْحُ اللہ! اللہ پاک کی بارگاہ میں دُعا فرمائیں کہ وہ اس قَبْر والے کو زِنْدہ کرے تاکہ ہم اِس سے موت کا تَذکرہ سُنیں۔“چُنانچہ حضرتِ سیِّدُنا عیسیٰ رُوْحُ اللہ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نےاس قَبْر کےقریب دورَکعت نماز اَدا کرنے کے بعداللہ  پاک سے حضرتِ سام بن نوح رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کو زِنْدہ کرنے کی دُعا کی تو اللہ پاک نے اُنہیں زِنْدہ فرما دیا۔ وہ سَر سے مٹی جھاڑتے ہوئے کھڑے ہوگئے، ان کے سَر اور داڑھی کےبال سفید تھے۔حضرتِ سیِّدُناعیسیٰ رُوْحُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے پوچھا:یہ سفیدی تو تمہارےزَمانے میں نہیں تھی؟ اُنہوں نے فرمایا: یَا رُوْحَ اللہ! میں آواز سُن کرسمجھا کہ قِیامت قائم ہو چکی ہے،اِس کے خوف سے میرے سر اور داڑھی کے بال سفید ہو گئے ۔حضرتِ