Book Name:Mout Ki Talkhi Aur Karwahat

3۔        دو جہاں کے راج والےمصطفےٰ،عرش کی معراج والے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ایک مَریض کی عِیادت کی، پھر اِرْشاد فرمایا:میں جانتاہوں کہ اس پر کیاگُزررہی ہے، اس کی کوئی رَگ بھی ایسی نہیں ہے جس پر علیحدہ علیحدہ موت کی تکلیف کا اَثْر نہ ہورہا ہو۔([1])

4۔  آقا کریم، رسولِ عظیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے ارشادفرمایا:اگر مُردے کا ایک بال بھی زمین وآسمان والوں پر رکھاجائےتوسب کے سب  اللہ  پاک کے حکم سے مَرجائیں کیونکہ ہر بال میں موت ہوتی ہے اور جس چیز پر بھی موت پڑ جائے وہ بھی مر جاتی ہے۔([2])

5۔        ایک اور مقام پر فرمایا: مُعَالَجَۃُ مَلَکِ الْمَوْتِ اَشَدُّ مِنْ اَلْفِ ضربۃٍ بِالسَّیْفِ ”یعنی موت کا ہر جھٹکا ہزار ضَربِ تلوار سے سَخْت تَرہے“۔(کنزالعمال، کتاب الموت، باب الثانی، ۱۵/۲۴۰،حدیث ۴۲۱۸۳)

عَطاکرعافیّت تُونَزع و قَبْر و حَشْر میں یارَبّ           وَسیلہ فاطمہ زَہرا کا کر لُطف و کرم مَولیٰ

(وسائلِ بخشش مرمم، ص ۹۸)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                       صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

موت کی تکالیف اور ہماری نازک مزاجی

       پىارے پىارے اسلامى بھائىو!ذرا غور کیجئے! ان احادیثِ طیبہ میں روح نکلتے وقت کی تکلیف اور شدت  کو جس طرح بیان کیا گیا ہے،اس سے معلوم ہوتا ہےکہ مرنے والا شدید تکلیف اور درد میں مبتلا ہوتاہے۔ ہمیں غور کرنا چاہیے کہ ہم  تو بہت نازک مزاج ہیں، ہم یہ سب کیسے برادشت کریں گے؟ ہمارا حال تو یہ ہے کہ مچھر کا ڈنک بھی ہمیں برداشت نہیں ہوتا، ہمار ا حال تو یہ ہے


 

 



[1]مسند البزار، مسند سلمان الفارسی، ۶/ ۴۸۰، حدیث:۲۵۱۲

[2]موسوعة الامام ابن ابی الدنیا، کتاب ذکر الموت، باب الخوف من الله، ۵/ ۴۵۲، حدیث:۱۹۰