Book Name:Makkah Aur Hajj Kay Fazail

(حدائقِ بخشش، ص،۶۵،۶۶)

مختصر وضاحت: واہ واہ ! کیا بات ہے، اللہ پاک نے کیسا بلند مقام عطا فرمایا ہے کہ عرشِ معلیٰ اپنی تمام بلندیوں کے باوجود رسولِ پاک، صاحبِ معراج صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پاؤں تلے ہے۔  ہمارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شان کتنی بلند ہے کہ عرش ان کا مکان ہے، آسمان ان کے لیے فرش کی طرح ہیں اور فرشتے آپ عَلَیْہِ السَّلَامکے درِ دولت کے نوکر چاکر ہیں۔ جن آنکھوں نے  اللہپاک کے حبیب، دکھیا دلوں کے طبیب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا دیدار کیا اللہپاک اُن آنکھوں کو  اس قدر پیار سے دیکھتا ہے  کہ ایسی آنکھ والوں کو تمام امت پر فضیلت عطا کر دی ۔ جب میرا دم نکل رہا ہو تو میری زبان پر مکی مدنی لجپال، رسولِ بے مثال صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور ان کے رب کریم کا نام ہی ہو۔  حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَامکا عصا بڑا غضبناک اژدہا بن کر سانپوں کو نگل گیا جبکہ ہمارے آقا،مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا مبارک عصا گرتے ہوؤوں کا سہارا بنتا ہے۔ دونوں جہاں اللہپاک کی رضا چاہتے ہیں جبکہ وہ خدا ہو کر مصطفےٰ کریم عَلَیْہِ السَّلَام کی رضا چاہتا ہے۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

حج ایک اہم فریضہ

      پیاری پیاری  اسلامى بہنو! ہم بیتُ اللہ شریف کے فضائل و برکات سے متعلق سن رہی  تھیں، بیتُ اللہ شریف کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہی وہ مقام ہے جہاں ہر سال دنیا کے کونے کونے سے عاشقانِ رسول جمع ہوتےہیں۔ اپنی نسل، اپنی زبان ،اپنے رنگ اور اپنے وطن کے امتیازات  مٹا کر بیک وقت ”صدائے لبیک“ بلند کرتے ہوئے فریضۂ حج ادا کرتے ہیں۔