Book Name:Makkah Aur Hajj Kay Fazail

سے حسنِ ظن قائم رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری  اسلامى بہنو!بیان کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتی ہوں ۔ شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمت، صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

ناخن کاٹنے کی سنتیں اور آداب

پیاری پیاری  اسلامى بہنو! آئیے شیخِ طریقت ،امیرِ اہلسُنَّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہکے رسالے’’101 مدنی پھول‘‘ سے ناخُن کاٹنے کے چند مدنی پُھول سنتی ہیں٭جُمُعہ کے دن ناخُن کاٹنامُستَحَب ہے۔ ہاں اگر زیادہ بڑھ گئے ہوں تو جُمُعہ کا اِنتظار نہ کیجئے(دُرِّمُختار،۹/۶۶۸)صَدْرُ الشَّریعہ، بَدْرُ الطَّریقہ مَوْلاناامجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللہِ عَلیْہِ  فرماتے ہیں:منقول ہے:جو جُمُعہ کے روز ناخُن تَرَشوائے (کاٹے) اللہ پاک اُس کو دوسرے جُمُعہ تک بلاؤں سے محفوظ رکھے گا اور تین دن زائد یعنی دس دن تک  ایک روایت میں یہ بھی ہے کہ جو جُمُعہ کے دن ناخُن تَرَشْوائے (کاٹے) تو رَحمت آئیگی اور گناہ جائیں گے۔ (دُرِّمُختار، رَدُّالْمُحتَار،۹/۶۶۸۔ بہارِشريعت حصّہ۱۶ ص ۲۲۵،۲۲۶) ٭ ہاتھوں کے ناخُن کاٹنے کے منقول طریقے کاخُلاصہ پیشِ خدمت ہے: پہلے سیدھے ہاتھ کی شَہادت کی اُنگلی سے شُرو ع کر کے ترتیب وار چھنگلیا (یعنی چھوٹی انگلی) سَمیت ناخن کاٹے جائیں مگر انگوٹھا چھوڑدیجئے ۔اب اُلٹے ہاتھ کی چھنگلیا (یعنی چھوٹی انگلی ) سے شُروع کرکے تر تیب وار انگوٹھے سَمیت ناخُن کاٹ لیجئے۔اب آخِرمیں سیدھے ہاتھ کے انگوٹھے کا ناخُن کاٹا


 

 



[1] مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵