Book Name:Aala Hazrat Ka Ilm-o-Amal

کروانے میں تاخیر ہوتی رہی ،بالآخرآپ نے فرمایا: ترجمےکے لیے میرے پاس الگ سے کوئی وَقْت نہیں ہے،اس لئے آپ  رات میں سوتے وقت یا دن میں قَیْلُوْلَہْ(یعنی دوپہر کو تھوڑا آرام کرنے)کے وَقْت آجایا کریں۔چُنانچہ صدرُ الشّریعہ،بدرُالطّریقہ حضرت علامہ مولانا مُفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُاللّٰہ ِعَلَیْہ کی خدمت میں حاضر ہوجاتے،آپ زبانی آیات ِکریمہ کا ترجمہ کرواتے جاتے اورصدرُ الشّریعہ رَحْمَۃُاللّٰہِ عَلَیْہ اس کو لکھتے جاتے۔پھر جب صدرُ الشّریعہ اور دیگر عُلمائےحاضرین اعلیٰ حضرترَحْمَۃُاللّٰہِ عَلَیْہ کےترجمے کا تفسیر کی کتابوں سےتقابل کرتے تو یہ دیکھ کر حیران رہ جاتے کہ آپ کا  اس طرح بروقت ترجمہ کروانا تفسیر کی معتبر کتابوں کے بالکل مُطابق ہوتاتھا۔(فیضانِ اعلیٰ  حضرت،ص ۴۷۵)

احمد رضا کا تازہ گُلستاں ہے آج بھی                                       خورشیدِ علم ان کا درخشاں ہے آج بھی

کس طرح اتنے عِلْم کے دریا بہا دئیے                                     عُلَمائے حق کی عقْل تو حیراں ہے آج بھی

(مناقبِ رضا،ص۶۶)

مختصر وضاحت:اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے علم کا سورج آج بھی جوبن پر ہے، آپ نے علم کے ایسے دریا بہائے کہ علما کی عقلیں حیران ہیں۔

پیارےپیارےاسلامی بھائیو!سُناآپ نے!اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِدِین کی خدمت کے حوالے سے کس قدر حسّاس تھے  کہ اتنی مَصروفیات کے باوُجُود بھی اُمَّت کی آسانی کے لئے نہایت عُمدہ اور زبردست ترجَمۂ قرآن” کنزالایمان“کا اِملا کروادیا،جس کو عُلَمائے کرام نے بالکل شریعت کے مُوافق پایا۔آئیے!اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کےاسی ترجمَۂ قرآن”کنز ُالایمان“ کی