Book Name:Wuzu Kay Tibbi Fawaid

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آئیے!اللہ پاک کی رضا پانے اورثواب کمانے کے لئے پہلے اَچّھی اَچّھی نیّتیں کر لیتے ہیں۔فَرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ’’نِیَّۃُ الْمُؤمِنِ خَیْرٌ مِّنْ عَمَلِہٖ‘‘ مُسَلمان کی نِیَّت اُس کے عمل سے بہتر ہے۔ ([1])

مَدَنی پھول:بیان میں جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ،اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔

بَیان سُننے کی نیّتیں

٭نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوں گا۔٭ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کے لیے جب تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گا ۔٭صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ،  اُذْکُرُوااللّٰـہَ،  تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والوں کی دل جُوئی کےلئے بُلند آواز سے جواب دوں گا۔٭اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گا ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                      صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیارے پیارےاسلامی بھائیو!یقیناً ہر عقلمند شخص اِس بات کو اچھی طرح جانتا ہے کہ صفائی انسان کے وَقار(Dignity) میں اِضافہ کرتی ہے جبکہ گندگی اِنسان کی عزّت وعظمت کو گھٹا دیتی ہے۔دینِ اسلام نے جہاں انسان کو کُفْر و شِرْک کی گندگیوں سے پاک کر کے عزّت و بلندی عطا کی ہے وہیں ظاہری پاکیزگی اورصفائی کی اعلیٰ تعلیمات کے ذریعے اِنسانیت کا وَقار بلند فرمایا ہے۔بہرحال بدن کی پاکیزگی ہو یا لباس کی سُتھرائی ،مکان اور سازو سامان کی بہتری ہو یا سُواری کی دُھلائی الغرض ہر ہر چیز کو صاف سُتھرا رکھنے کی دینِ اسلام میں تعلیم اور ترغیب دی گئی ہے،چنانچہ

پارہ 2سُوْرَۃُ الْبَقَرَہ کی آیت نمبر 222میں اِرشادِ باری ہے:


 

 



[1]    معجم کبیر، سہل بن سعد الساعدیالخ، ۶/ ۱۸۵، حدیث:۵۹۴۲