Book Name:Wuzu Kay Tibbi Fawaid

خوش کرنے کیلئے کریں گے تو ثواب بھی ملےگااورضِمناً اِس کے فوائد بھی حاصل ہوجائیں گے۔لہٰذا ظاہِری اور باطِنی آداب کو مدِّ نظررکھتے ہوئے وُضُو بھی اللہ کریم کی رِضا ہی کیلئے کرنا چاہئے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                    صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارےاسلامی بھائیو!اگرچہ وُضو کی بَرَکت سے ہم ظاہری پاکیزگی کا اِہتمام کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہوں گے مگر اِس سے زیادہ ہمیں اپنے باطِن یعنی دل کو گناہوں کی گندگیوں سے پاک و صاف رکھنے کی بے حد ضرورت ہے۔لہٰذاجس طرح وُضو کرنےسےہم ظاہرکوگناہوں سے پاک کرلیتےہیں اِسی طرح   تَوبہ واِستغفار کے ذریعے جب اپنےباطِن کو صاف کرکےربِّ کریم کی بارگاہ میں  جُھکیں گے  تو اور بھی زیادہ بَرَکتیں  نصیب ہوں گئی ۔

تصوُّف کا عظیم مَدَنی نسخہ

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ المدینہ کی کتاب”اِحیاءُ العُلوم“جلد اوّل کے صَفْحہ نمبر 425 پر حُجَّۃُ الْاِسْلام حضرت سَیِّدُنا امام محمد غزالی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ دل کی صفائی کی اَہَمِّیَّت کو اُجاگر کرتے ہوئے فرماتے ہیں:جب وُضو سے فارِغ ہو اور نماز کی طرف مُتَوَجِّہ ہوتو دل میں یہ خیال ہونا چاہئے کہ میں نے اپنے ظاہر کو تو پاک کرلیا جس پر مخلوق کی نظر پڑتی ہے۔لہٰذا اب دل کو پاک کئے بغیر بارگاہِ الٰہی میں مُناجات کرنے سے حیا کرنا چاہئے کہ اِسے تو اللہ پاک مُلاحَظَہ فرما تا ہے اوریہ بات یقینی ہے کہ دل کی پاکیزگی تَوبہ سے حاصِل ہوتی ہے۔دل کا بُرے اَخلاق سے دُور اور اچھے اخلاق سے آراستہ ہونا ضروری ہے۔تو جو صِرْف ظاہِری پاکیزگی کی حد تک محدود رہتا ہے وہ اُس شخص کی طرح ہے جس نے بادشاہ کو گھر میں آنے کی دعوت دینے کا اِرادہ کیا اوراَندرونی حِصّے کو گندگیوں سے آلودہ چھوڑ کر باہری حصّے پر چُونا کرنے میں مشغول ہوگیا تو ایسا شخص بادشاہ کے غَیْض وغَضَب کا کس قدر حق دار ہے۔اللہ پاک بہتر جانتا ہے۔