Book Name:Shuhada-e-Ohud ki Qurbaniyan

اس کے ذمے کوئی گناہ نہ ہوگا۔(ترمذی، کتاب الزھد ،باب ماجا ء فی الصبر علی البلاء۴/۱۷۹،حدیث:۲۴۰۷)

سرکارِ نامدار،مدینے کے تاجدارصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:جس مسلمان کو کوئی بیماری، تھکاوٹ یا غم پہنچتا ہے وہ اس کے گناہ کا کفارہ ہوجاتا ہے۔(الترغیب و التر ھیب،کتاب الجنائز،باب التر غیب فی الصبر... الخ ،۴/۱۴۴،حدیث:۲۹)

اللہ کریم ہمیں آزمائشوں پر صبر کرنے کا حوصلہ، اسلام پر استقامت اور عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی  کے مدنی ماحول سے مرتے دم تک مضبوطی کے ساتھ وابستہ رہنے کی توفیق نصیب فرمائے۔آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنْ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیاری پیاری اسلامی  بہنو! شہیدِ اُحد حضرت سَیِّدُنا مُصْعَبْ بن عُمَیر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ وہ عظیم صحابیٔ رسول ہیں جن کی ذات میں نیکی کی دعوت دینے اور برائی سے منع کرنے کا مَدَنی جذبہ کُوٹ کُوٹ کر بھرا ہوا تھا۔آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر بھی دینِ اسلام کے پیغام کو عام کرنے اور پرچمِ اسلام کو بلند کرنے کے لئے دور دَراز سفر اختیار فرمائے۔اَلْحَمْدُلِلّٰہ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی کوششوں سے کئی غیر مسلموں کو  دولتِ ایمان نصیب ہوئی اور وہ کلمہ پڑھ کر دامنِ اسلام سے وابستہ ہوئے،چنانچہ

ایک بار دو عالم کے مالِک و مختار، مکی مَدَنی سرکار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے احکام شرعیہ سکھانے کے لیے حضرتِ سَیِّدُنا مُصْعَبْ بن عُمَیر رَضِیَ اللہُ عَنْہ کو مدینۂ منورہ روانہ کیا ، آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہنے وہاں خوب احکامِ اسلام کی تبلیغ فرمائی اور پھر تقریباً قبیلہ اَوْس وخَزْرَجْ کے پانچ سو، ایک روایت کے مطابق تین سو افراد کا قافلہ لے کر حاضر ہوئے اور ان سب نے اسلام قبول کیا۔