Book Name:Shuhada-e-Ohud ki Qurbaniyan

سرکارِ نامدار،مدینے کے تاجدارصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:جس مسلمان کو کوئی بیماری، تھکاوٹ یا غم پہنچتا ہے ،وہ اس کے گناہ کا کفارہ ہوجاتا ہے۔(الترغیب و التر ھیب،کتاب الجنائز،باب التر غیب فی الصبر...الخ ،۴/۱۴۴،حدیث:۲۹)

اللہ کریم ہمیں دُنیا و آخرت میں عافیّت نصیب فرمائے،آزمائشوں پر صبر کرنے کا حوصلہ، اسلام پر استقامت اور عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی  کے مدنی ماحول سے مرتے دم تک مضبوطی کے ساتھ وابستہ رہنے کی توفیق نصیب فرمائے۔آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنْ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ ہماری ڈَھارس بندھاتے اورحوصلہ دلاتے ہوئے فرماتے ہیں:

تُو کمر بستہ رہا کر خدمتِ اسلام پر                                                          راہ ِ مولیٰ میں جو آفت آئے اس پر صبر کر

(وسائل بخشش مرمم،ص۶۹۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!شہیدِ اُحد حضرت سَیِّدُنا مُصْعَبْ بن عُمَیر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ وہ عظیم صحابیٔ رسول ہیں، جن کی ذات میں نیکی کی دعوت دینے اور بُرائی سے منع کرنے کا مَدَنی جذبہ کُوٹ کُوٹ کر بھرا ہوا تھا۔آپ نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر بھی دینِ اسلام کے پیغام کو عام کرنے اور پرچمِ اسلام کو بلند کرنے کے لئے دُور دَراز سفر اختیارفرمائے۔اَلْحَمْدُلِلّٰہ آپ کی کوششوں سے کئی غیر مسلموں کو  دولتِ ایمان نصیب ہوئی اور وہ کلمہ پڑھ کر دامنِ اسلام سے وابستہ ہوئے،چنانچہ

ایک بار دو عالم کے مالِک و مختار، مکی مَدَنی سرکار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے احکامِ شرعیہ سکھانے کے لیے حضرتِ سَیِّدُنا مُصْعَبْ بن عُمَیر رَضِیَ اللہُ عَنْہ کو مدینۂ منورہ روانہ کیا ، آپ نے وہاں خوب احکامِ اسلام کی