Book Name:Tilawat-e-Quran Aur Musalman
اس کی بَرَکت سے ڈھیروں نیکیاں نامَۂ اعمال میں لکھی جائیں۔
یاد رکھئے!قرآنِ کریم میں حلال و حرام کے اَحکام ،عبرتوں اور نصیحتوں کے اقوال، انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام اور پچھلی اُمّتوں کے واقعات و احوال اور جنّت و دوزخ کے حالات کے ساتھ ساتھ عُلوم کے ایسے خزانے موجود ہیں جو قیامت تک بھی ختم نہیں ہو سکتے،جیساکہ
دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارےمكتبۃ المدینہ کی کتاب”عَجَائِبُ الْقُـرْآن مع غَـرَائِب الْقُـرْآن“ میں لکھاہے:قرآنِ مجید اگرچہ ظاہر میں30 پاروں کا مجموعہ ہے لیکن اس کا باطن کروڑوں بلکہ اربوں علوم ومعارف کا ایسا خزانہ ہے جو کبھی ختم نہیں ہوسکتا۔ کسی ولی کا مشہور شعر ہے کہ
جَمِیْعُ الْعِلْمِ فِی الْقُرْاٰنِ لٰکِنْ تَقَاصَرَ عَنْہُ اَفْہَامُ الرِّجَالِ
یعنی تمام عُلوم قرآن میں موجود ہیں لیکن لوگوں کی عقلیں ان کے سمجھنے سے قاصر ہیں۔قرآنِ مجید میں صرف عُلوم ہی کا بیان نہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ قرآنِ مجید میں پوری کائنات اور سارے عالَم کی ہر ہر چیز کا واضح،روشن اور تفصیلی بیان ہے یعنی آسمان کے ایک ایک تارے، سمندر کے ایک ایک قطرے،سبزۂ زمین کے ایک ایک تنکے،ریگستان کے ایک ایک ذرے،درختوں کے ایک ایک پتے، عرش و کُرسی کے ایک ایک گوشے، عالَمِ کائنات کے ایک ایک کونے،ماضی کا ہر ہر واقعہ،حال کا ہر ہر معاملہ،مستقبل کا ہر ہر حادثہ قرآنِ مجید میں نہایت وضاحت کے ساتھ تفصیلی بیان کیا گیا ہے۔قرآنِ مجید تو عُلُوم و مَعارف کا وہ خزانہ ہے جو کبھی ختم ہی نہیں ہو سکتا بلکہ قیامت تک عُلَمائے کرام اس بہت بڑے سمُند ر سے ہمیشہ عجیب و غریب مضامین کے موتی نکالتے ہی رہیں گے اور ہزاروں لاکھوں کتابوں کے دفتر تیّار ہوتے ہی رہیں گے۔(عجائب القرآن مع غرائب القرآن،ص۴۱۹،۴۲۰ملتقطاً)