Book Name:Shan-e-Sayedatuna Aisha Siddiqah

(1)ایک لاکھ درہم خَیرات کردئیے!

       حضرت سَیِّدَہ اُمِّ دُرّہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا فرماتی ہیں:میں حضرت سَیِّدَہ عائشہ صِدِّیْقَہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کے پاس موجود تھی،اُس وَقْت ایک لاکھ دِرہم کہیں سے آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہا کے پاس آئے،آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہا نے اُسی وَقْت اُن سب درہموں کو لوگوں میں تقسیم کر دیا اور ایک درہم بھی گھر میں باقی نہیں چھوڑا۔اُس دن میں اور وہ روزے سے تھیں،میں نے عَرْض کی،آپ نے سب درہموں کو تقسیم کردیا اور ایک درہم بھی باقی نہیں رکھا کہ گوشت خرید کر روزہ اِفطار کرلیتیں؟اِرْشاد فرمایا:تم نے اگرمجھ سے پہلے کہا ہوتا تو میں ایک درہم کا گوشت منگوا لیتی۔  (شرح زرقانی علی المواہب، حضرت عائشۃ ام المؤمنین ،۴/۳۸۹- ۳۹۲)

      اے عاشقانِ اولیا!حَبِیْبَۂ حبیبِخدا،اُمُّ المؤمنین سَیِّدہ عائشہ صِدِّیْقَہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا  کا شمار اللہ پاک کی اُن مُقَرَّب ترین وَلِیَّات میں ہوتا ہے جن کی ساری زندگی عبادت و رِیاضت میں گزری۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ جس طرح ہم گناہ گاروں کی شفاعت فرمانے والے رسول صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ پانچوں نمازوں کے عِلاوہ نمازِ اِشراق،نمازِ چاشت،تَحِیَّۃُ الوُضُوْ ء،تَحِیَّۃُ الْمَسْجِد،صَلٰوۃُ الاَوَّابِیْن وغیرہ نوافل ادا فرماتے تھے،راتوں  کو اُٹھ اُٹھ کر نمازیں ادا فرماتے تھے،تمام عمر نمازِ تَہَجُّد کے پابند رہے،اِسی طرح اُمُّ المؤمنین سَیِّدہ عائشہ صِدِّیْقَہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا بھی گھر کے کام کاج اور نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی خدمت گزاری کےساتھ ساتھ پابندی کے ساتھ نمازِ تَہَجُّد اور نماز ِچاشت کی ادائیگی کا بھی اِہتمام فرمایا کرتی تھیں،چنانچہ

نمازِتَہَجُّدکی پابندی

       دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارےمکتبۃ المدینہ کی کتاب”سیرتِ مصطفیٰ”کےصفحہ نمبر660 پر لکھاہے:عبادت میں بھی آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہا کا رُتبہ بَہُت ہی  بُلندہے،آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہا کے بھتیجے حضرت