Book Name:Shan-e-Sayedatuna Aisha Siddiqah

چلے۔پوری سُنّت یہ ہے کہ پہلےسیدھےسِرہانے کو کندھا دے،پھر سیدھی پائنتی(یعنی سیدھے پاؤں کی طرف)پھر اُلٹے سِرہانے پھر اُلٹی پائِنتی اور دس(10)،دس(10) قدم چلے تو کُل چالیس (40)قدم ہوئے۔(عالمگیری،۱/۱۶۲،بہارِشریعت،۱/۸۲۲)٭جنازے کو کندھا دیتے وَقْت جان بوجھ کرتکلیف دینے والےانداز میں لوگوں کو دھکے دینا جیساکہ بعض لوگ کسی شخصیّت کے جنازے میں کرتے ہیں یہ ناجائز وحرام اور دوزخ میں لے جانے والا کام ہے٭شوہر اپنی بیوی کے جنازے کو کندھا بھی دے سکتا ہے،قَبْر میں بھی اُتار سکتا ہے اور مُنہ بھی دیکھ سکتا ہے۔صِرف غُسْل دینے اور بِلارکاوٹ بدن کو چھُونے کی مُمانَعَت ہے۔(بہارِشریعت،۱/۸۱۲،۸۱۳ بتغیر) ٭جنازے کے ساتھ بُلند آواز سے کَلِمَۂ طَیِّبَہ یا کَلِمَۂ شہادت یا حمد و نعت وغیرہ پڑھنا جائز ہے۔    (فتاویٰ رضویہ،۹/۱۳۹تا۱۵۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                          صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

٭سُواری پر اطمینان سے بیٹھ جانےکی دعا

دعوتِ اسلامی کےہفتہ وارسُنّتوں بھرے اجتماع کے مَدَنی حلقوں میں اس بار جدول کے مطابق”سُواری پر اطمینان سے بیٹھ جانے  کی دعا یادکروائی جائےگی۔دعایہ ہے:

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ سُبْحَانَ الَّذِیْ سَخَّرَ لَنَا ھٰذَا وَمَاکُنَّا لَہٗ مُقْرِنِیْنَ وَاِنَّآ اِلٰی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُوْنَ 0

(ابوداود،کتاب الجھاد،باب مایقول الرجل،الخ، ۳/ ۴۹،حدیث:۲۶۰۲)

ترجمہ:اﷲ پاک کا شکر ہے۔پاک ہے وہ جس نے ہمارے لئے اسے(یعنی اس سواری کو)مُسَخَّرْ(یعنی فرمانبردار)کیا اور ہم اس کو فرمانبردار نہیں بنا سکتے تھے۔(خزینۂ رحمت،ص۱۴۱)

٭اجتماعی فکرِ مدینہ کا طریقہ(72مدنی انعامات(