Book Name:Shan-e-Sayedatuna Aisha Siddiqah

خُصُوصی رَفاقت وقُربَتِ مُصْطفٰے

اُمُّ الْمُؤمنین حضرت سَیِّدَہ عائشہ صِدِّیقہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا(نبیِّ پاک  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے دُنیاوی زندگی کےآخری لمحات کی کَیْفِیَّات بَیان کرتےہوئے)فرماتی ہیں:(جب مزاجِ رسول شِدَّتِ مَرَض کی وجہ سے تکلیف مَحسُوس کر رہا تھا اُس وَقْت)میرے پاس میرے بھائی حضرت عبدُالرَّحمن رَضِیَ اللہُ عَنْہُ آئے،اُن کے ہاتھ میں مِسواک تھی۔نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُن کی طرف دیکھنے لگے۔میں جانتی تھی کہ نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَمِسواک پسندفرماتے ہیں۔لہٰذا میں نےعَرْض کی:کیا آپ کے لئے مِسواک لے لوں؟،نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سَر مُبارَک سے”ہاں”کا اِشارہ فرمایا تو میں نے حضرت عبدُالرَّحمٰن رَضِیَ اللہُ عَنْہُ سےمِسواک لے لی،وہ نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو سَخت محسوس ہوئی۔میں نے عَرْض کی:کیا میں اِسے نرم کردوں؟تو نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سَر کے اِشارے سے فرمایا:ہاں۔میں نے مسواک(چَباکر )نرم کی۔نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کے سامنے پانی(Water)کا ایک پِیالہ تھا،نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اِس میں دست ِ اَقدس داخل کرتے اور اپنے چہرۂ اَنوَر پر لگا کر فرماتے:لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ،اِنَّ لِلْمَوْتِ سَکَرَاتٍ یعنیاللہ پاک کے علاوہ کوئی معبود نہیں،بے شک مَوْت کےلیے سختیاں ہیں۔پھر اپنا دست ِ اَقدَس بلند کرکے عَرْض کرنےلگے:فِی الرَّفِیْقِ الْاَعْلٰی یعنی انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کی جماعت میں۔یہاں تک کہ نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کاوِصال ہوگیا۔

(بخاری،کتاب المغازی،باب مرض النبی ووفاتہ،۳ /۱۵۷، حدیث:۴۴۴۹  ملتقطا)

اےعاشقانِ رسول!آپ نے سُنا کہ اُمُّ المؤمنین حضرت سَیِّدَہ عائشہ صِدِّیقہ،طَیِّبَہ،طاہِرہ، عَفِیْفَہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کا مقام بارگاہِ رسالت میں کس قدر بلند و بالا ہے،جنہیں نبیِّ اکرم  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نہ صرف ظاہِری زندگی میں خاص قُرب نصیب ہوا،بلکہ وِصالِ ظاہری کےوَقْت بھی خُصوصی