Book Name:Shan-e-Sayedatuna Aisha Siddiqah

فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ :جس نےاس دُعاکو3مرتبہ پڑھا تو گویا اُس نے شَبِ قَدْر حاصل کرلی۔([1])

لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہُ الْحَلِیْمُ الْـکَرِیْمُ ،سُبحٰنَ اللہ ِ رَبِّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم

(خُدائے حَلیم وکریم کے سِوا کوئی عِبادت کے لائِق نہیں،اللہ  پاک ہےجوساتوں آسمانوں اور عرشِ عظیم کاپَروردگار ہے)

ہفتہ واراجتماع کے حلقوں کاجدول(بیرون ملک)16مئی2019ء

(1):سنتیں اورآداب سیکھنا:5منٹ،(2):دعایاد کرنا:5 منٹ،(3):فکرمدینہ:5منٹ،کل دورانیہ15منٹ

جنازے کی سُنّتیں اورآداب

٭جنازے کے ساتھ جاتے ہوئے اپنے اَنجام کے بارے میں سوچتے رہیے کہ جس طرح آج  اِسے لے چلے ہیں،اِسی طرح ایک دن مجھے بھی لے جایا جائے گا،جس طرح اِسے مِٹّی تلے دَفن کیا جانے والا ہے،اِسی طرح میری بھی تدفین عمل میں لائی جائی گی۔اِس طرح غَوْر و فِکْر کرنا عبادت اور ثواب کا کام ہے۔٭ جنازے کو کندھا دینا ثواب کا کام ہے،حدیثِ پاک میں ہے:’’جو جنازہ  لے کر چالیس(40)قدم چلے اُس کے چالیس(40) کبیرہ گناہ مٹا دیئے جائیں گے۔‘‘ایک اورحدیث شریف میں ہے:’’جو جنازے کے چاروں پایوں کو کندھا دے اُس کی مُستَقِل مَغْفِرت فرما دے گا۔‘‘(جوہرہ،ص۱۳۹،دُرِّمُختار،۳/۱۵۸،۱۵۹،بہارِ شریعت،۱/۸۲۳)٭سُنّت یہ ہے کہ ایک کے بعد دوسرا شخص چاروں پایوں کو کندھا دے اور ہر بار دس(10)،دس(10) قدم


 

 



[1]۔۔۔ تاریخ ابنِ عساکر،۱۹/۱۵۵،حدیث:۴۴۱۵