Book Name:Namaz Ki Ahmiyat
اِنَّ الصَّلٰوةَ تَنْهٰى عَنِ الْفَحْشَآءِ وَ الْمُنْكَرِؕ- تَرْجَمَۂ کنزُالعِرفان:بیشک نماز بے حیائی اور بُری بات سے روکتی ہے۔
صَدْرُ الاَفاضِل حضرت علامہ مولانا سَیِّد مفتی محمد نعیمُ الدین مُراد آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ اس آیتِ مبارَکہ کی تفسیر کرتے ہوئے فرماتے ہیں:جو شخص نماز کا پابند ہوتا ہے اور اس کو اچھی طرح ادا کرتا ہے،نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ایک نہ ایک دن وہ ان بُرائیوں کو ترک کر(چھوڑ)دیتاہے جن میں مُبْتَلا تھا ۔
حضرت(سیدنا)اَنَس رَضِیَ اللہُ عَنْہُسے مروی ہے،ایک انصاری جوان سَیِّدِ عالَم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے ساتھ نماز پڑھا کرتا تھا اور بہت سے کبیرہ گناہوں کا اِرْتِکاب کرتا تھا، حضورصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے اس کی شکایت کی گئی،فرمایا:اس کی نماز کسی روز اس کو ان باتوں سے روک دے گی۔چنانچہ بہت ہی تھوڑے وقت میں اس نے توبہ کی اور اس کا حال بہتر ہو گیا ۔
(خزائن العرفان ملخصا)
نماز کی بَرَکت سےچور وَلی بن گیا
آئیے!اس ضمن میں ایک بہت ہی پیاری حکایت سنتی ہیں،چنانچہ
منقول ہے:ایک چور رات کے وَقْت حضرت سیِّدَتُنا رابِعہ بَصْرِیَّہرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہاکے گھر داخِل ہُوا،اُس نے ہر طرف پورے گھر کی تلاشی لی لیکن ایک لوٹے کے عِلاوہ کوئی چیز نہ پائی۔ جب اُس نے نکلنے کا اِرادہ کیاتو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہا نے فرمایا اگر تم چالاک و ہوشیار چورہو تو کوئی چیز لئے بغیرنہیں جاؤ گے۔اُس نے کہا:مجھے تو کوئی چیز نہیں ملی۔آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہانے فرمایا:اے غَرِیْب شخص!اِس لوٹے سے وُضُو(Wudu)کر کے کمرے میں داخِل ہوجا اور 2 رکعت نَماز ادا کر،یہاں سے کچھ نہ کچھ لے کر جائے