Namaz Ki Ahmiyat

Book Name:Namaz Ki Ahmiyat

اےعاشقانِ رسولِ اسلامی بہنو!جوخوش نصیب اسلامی بہنیں پانچوں نمازیں پڑھتی  ہیں تو ان کے سارے گناہ مٹا دئیے جاتے ہیں،جیساکہ نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:اگرتم میں سے کسی کے صِحْن میں نہر ہو، ہر روز وہ 5 بار اُس میں غُسْل کرے تو کیا اُس پر کچھ مَیْل رہ جائے گا؟ لوگوں نے عَرْض  کی : جی نہیں ۔ رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:نَماز گُناہوں کو ایسے ہی دھو دیتی ہے جیسا کہ پانی مَیل کو دھوتا ہے۔(ابن ماجہ، ۲/ ۱۶۵، حدیث:۱۳۹۷)  

ہر نَماز پچھلے گُناہوں کا کفّارہ ہے

جوخوش نصیب اسلامی بہنیں  نمازوں  کی عادی ہوتی  ہیں،اگر بالفرض ان سے ایک نماز سے دوسری نماز کے درمیانی وقفے میں گناہ ہوجائیں تودوسری نماز ان گناہوں کا کَفَّارہ بن جاتی  ہے یعنی دونوں نمازوں کے درمیان جو گناہ ہوئےہیںاللہ پاک انہیں معاف فرمادیتاہے،جیساکہ  

حضرت سَیِّدُنا حارث رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  روایت کرتے ہیں  حضرت سَیِّدُنا عُثمان رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  ایک دن تَشْرِیْف  فرما تھے اور ہم بھی بیٹھے تھے کہ مُؤذِّن آگیا، حضرت سَیِّدُنا عُثمانرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے پانی منگوا کر وُضو کیا، پھر فرمایا:میں نے نبیِّ اکرمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اسی طَرح وضو کرتے دیکھا ہے ، میں نے سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو یہ اِرْشاد فرماتے ہوئے بھی سُنا  :جو شَخْص میرے اس وُضو کی طرح وُضو کرے،پھر وہ ظُہر کی نَماز پڑھ لے تواللہ پاک اس کے گُناہوں کو مُعاف فرمادیتا ہے یعنی وہ گُناہ جو فَجْر اور اس ظُہر کی نَماز کے دَرْمیان ہوئے ہوں،پھر جب عَصْر کی نَماز پڑھتا ہے تو ظُہر اور عَصْر کے درمیان کے گُناہوں کومُعاف فرمادیتا ہے، پھر جب مَغْرب کی نَماز پڑھتا ہے تو عَصْر اور مَغْرب کے دَرْمِیان کے گُناہوں کو مُعاف فرمادیتا ہے، پھر عِشاء کی نَماز پڑھتا ہے تو اُس کے اور مَغْرب کے دَرْمِیان کے گُناہوں کو مُعاف فرمادیتا ہے،پھر