Book Name:Sachi Tauba Shab-e-Braat 1440

غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ(۳۹) ۶ ،  المائدۃ : ۳۹)

اس پر رُجُوع فرمائے گابے شک اللہبخشنے والا مہربان ہے۔

تفسیر “صِراطُ الجِنان “ میں اس آیتِ مُبارَکہ کے تحت لکھا ہے کہ توبہ نِہایت نَفیس شے ہے ، کتنا ہی بڑا گُناہ ہو ، اگر اس سے توبہ کر لی جائے تواللہ پاک اپنا حق مُعاف فرمادیتا ہے اور توبہ کرنے والے کو عذابِ آخرت سے نَجات دےدیتا ہے۔ (ِصراط الجنان ، ۲ / ۴۳۰)

بڑی کوششیں کی گُنہ چھوڑنے کی

رہے آہ! ناکام ہَم یاالٰہی!

مجھے سچی تَوبہ کی تَوفیق دیدے

پئے تاجدارِ حَرَم یاالٰہی!

(وسائل بخشش مُرمّم ، ص۱۱۰)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

تَوبۃُ النَّصُوح(سچی اورپکّی توبہ) کیا ہے؟

       پىارے پىارے اسلامى بھائىو!قرآنِ پاک میں ایک اور مقام پر توبہ کی ترغیب کچھ اس طرح سے ارشاد ہوئی ہے ، چنانچہ پارہ 28 سُوْرَۃُا لتَّحْرِیم آیت 8 میں اِرْشاد ہوتا ہے :

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا تُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ تَوْبَةً نَّصُوْحًاؕ-

ترجَمَۂ کنزُالایمان : اےایمان والو! اللہ کی طرف ایسی توبہ کرو جو آگے کو نصیحت ہو جائے۔

       پىارے پىارے اسلامى بھائىو!اس آیتِ کریمہ میںتَوبۃُالنَّصُوح  کاذکر ہے ، حضرت سَیِّدُنا عبداللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا  سے روایت ہے کہ حضرت سَیِّدُنامَعاذ بن جبل رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ