Book Name:Esal-e-Sawab Ki Barakaten

،معاشی و مُعاشرتی و تنظیمی مُعاملات اور دیگر بہت سے مَوضُوعات(Topics)کے بارے میں مختلف سُوالات کرتے ہیں اور شَیْخِ طریقت،امیر ِاَہلسنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  اُنہیں حکمت سے بھرپور اور عشقِ رسول میں ڈُوبے ہوئے جوابات سے نَوازتے  ہیں۔

اَلْحَمْدُلِلّٰہ”مجلس مَدَنی مذاکرہ“کے تحت شَیْخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   کے اِن عطا کردہ دِلچسپ اورعِلْم و حکمت سے بھرپور مَدَنی پُھولوں کی خُوشبو سے دُنیا بھر کے مُسلمانوں کو مہکانے کیلئے اِن مَدَنی مُذاکروں  کو تحریری رِسالوں اور میموری کارڈز(Memory Cards)کی صُورت میں پیش کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔اللہ کریم مجلس مَدَنی مذاکرہ کو مزید برکتیں عطا فرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ!                                                                   صَلَّی اللّٰہُ   عَلٰی مُحَمَّد

ثواب پہنچانے کے تعلق سے شیخِ طریقت،اميراہلسنت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   کے رسالے قبر والوں کی 25حکایات “کے صفحہ11سے ایک بہت پیاری حکایت سنئے، چنانچہ

حضرت علَّامہ علی قاری رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ نقل فرماتے ہیں:حضرت شیخِ اکبر مُحْیُ الدِّین اِبنِ عَرَبی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ ایک جگہ دعوت میں تشریف لے گئے،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ نے دیکھا کہ ایک نوجوان کھانا کھارہا ہے،جس کے بارے میں یہ مشہور تھا کہ اللہ  پاک کی عطا سےاسے چُھپے ہوئے معاملات اور قبر کے حالات کی خبر ہوجاتی ہے،جنَّت اوردوزخ کا حال بھی اسے معلوم ہوجاتا ہے۔کھانا کھاتے ہوئے اچانک وہ رونے لگا۔وجہ پوچھنے پر اس نے کہا:میری ماں دوزخ میں جل رہی ہے۔حضرت سیِّدُنا شیخِ اکبر مُحْیُ الدِّین اِبنِ عَرَبیرَحْمَۃُ اللّٰہ  ِعَلَیْہ کے پاس کلمہ طیِّبہ ستَّر ہزار(000،70)مرتبہ پڑھا ہوا محفوظ تھا، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے اُس کی ماں کو دل ہی دل  میں اس کا ثواب پہنچادیا۔ فوراً وہ نوجوان ہنس پڑا اور