Book Name:Qabr Men Kaam Aany Waly Aamaal

پوری فرماتارہتا ہے۔(مجمع الزوائد، کتاب البر والصلۃ، باب فضل قضاء الحوائج،۸/۳۵۳،حدیث:۱۳۸۲۳)اللہ کریم ہمیں اِن سمیت دل جوئی کی تمام صورتوں کو اپنانے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ ٖ وَسَلَّم  

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ رسول اسلامی بہنو! دل جوئی کے لیے ایک چیز کا ہونا بہت ضروری ہے اور وہ ہے ”نرمی“(Kindness)  نرمی دل جوئی کے لیے کتنی اہم ہے اس کا اندازہ اس بات سے کیجئے کہ نرمی کے بغیر کی جانے والی دل جوئی  ”دل آزاری“ میں بھی مبتلا کر سکتی ہے۔ لہٰذا دل جوئی کرنے والی  کا نرم خو، نرم مزاج، نرم زبان، نرم انداز و نرم اطوار والی  ہونا بہت ضروری ہے۔ دل جوئی کا بنیادی مقصد ہی یہ ہے کہ دوسری اسلامی بہنوں  کے دلوں میں خوشی داخل کی جائے جبکہ نرمی کو اپنائے بغیر دوسروں کو ناراض تو  کیا جاسکتا ہے انہیں خوش نہیں کیا جا سکتا۔ یادرکھئے! نرم زبان میں خرچ کچھ نہیں ہوتا ہے مگر اس سے نفع  بہت ہوتا ہے، جبکہ تیکھی زبان استعمال کرنے میں نقصان ہی نقصان ہےاگر کسی اسلامی بہن کے مزاج  میں نرمی پیدا ہو جائے تو وہ اچھے انداز میں مدنی کام کرسکتی ہے۔ اللہ والوں کے ہر دل عزیز بننے کی ایک وجہ یہی ہے کہ ان کا کردار اور عادات و اطوار نرمی کے سانچے میں ڈھل چکے ہوتے ہیں۔ اللہ پاک ہمیں اسلامی بہنوں کی دل جوئی کرنے اور نرمی اپنانے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  

ہے فلاح و کامرانی نرمی و آسانی  میں

ہر  بنا  کام بگڑ  جاتا ہے  نادانی میں

ڈوب سکتی ہی نہیں موجوں کی طُغیانی میں

جس کی کَشتی ہو محمد کی نگہبانی میں