Book Name:Balaoun Say Hifazat ka Tariqa

صَفْحَہ نمبر288پرصدرُ الشَّریعہ ،بدرُ الطَّریقہ حضرت علّامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اَعْظَمیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ لکھتے ہیں،مَشائخِ کِرا م رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْنفرماتے ہیں:جو شخص مِسْواک کا عادی ہو مرتے وَقْت اُسے کلمہ پڑھنا نصیب ہوگا  اور جو اَفیون کھاتا ہومرتے وَقت اسے کَلِمَہ نصیب نہ ہوگا۔٭مِسْوا ک پیلویا زیتون یا نیم وغیرہ کڑوی لکڑی کی ہو۔٭مِسْواک کی موٹائی چھوٹی اُنگلی کے برابر ہو۔٭مِسْوا ک ایک بالِشْتْ سے زِیادہ لمبی نہ ہو ورنہ اُس پر شیطان بیٹھتا ہے۔٭اِس کے رَیشے نرم ہوں کہ سَخْت رَیشے دانتوں اور مَسُوڑھوں کے دَرْمیان خَلا (Gap) کا باعث بنتے ہیں۔٭مِسْواک تازہ ہوتو بہتر ورنہ کچھ دیر پانی کے گلاس میں بِھگَو کر نرم کرلیجئے۔٭دانتوں کی چَوڑائی میں مِسواک کیجئے۔٭جب بھی مِسْواک کرنی ہو کم اَزْ کم تین بار کیجئے۔٭ہر بار  مسواک دھو لیجئے۔٭مِسْواک سیدھے ہاتھ میں اِس طرح لیجئے کہ چھوٹی اُنگلی اس کے نیچے اور بیچ کی تین اُنگلیاں اُوپر اور انگوٹھا سِرے پر ہو۔٭پہلے سیدھی طرف کے اُوپر کے دانتوں پر پھر اُلٹی طرف کے اُوپر کے دانتوں پر پھر سیدھی طرف نیچے پھر اُلٹی طرف نیچے مِسْواک کیجئے۔٭مُٹھی باندھ کرمِسْواک کرنے سے بواسیر ہوجانے کا اندیشہ ہے۔٭ مِسْواک وضو کی سُنَّتِ قَبْلِیَّہ ہے البتّہ سُنَّتِ مُؤََکَّدَہ اُ سی وَقْت ہے جبکہ مُنہ میں بدبو ہو۔(فتاویٰ رضویہ،۱/۶۲۳ ما خوذ اً)٭مِسواک جب ناقابلِ اِستعمال ہوجائے تو پھینک مَت دیجئے کہ یہ سنّت کو ادا کرنے کا آلہ ہے، کسی جگہ اِحتیاط سے رکھ دیجئے یا دَفن کردیجئے یا پتھروغیرہ وزن باندھ کر سمندر میں ڈبو دیجئے۔٭مسواک شریف کے بارے میں مزید معلومات کے لئے شیخِ طریقت،امیرِاہلسنت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رسالے”مسواک شریف کے فضائل (مع10حکایات و روایات)کا مطالعہ کیجئے۔