Jhoot Ki Badboo

Book Name:Jhoot Ki Badboo

سے بھی اسی طرح کہا ،حتّٰی کہ ان دونوں کے درمیان صلح ہو گئی پھرمیں(نے اپنے دل میں)کہا: میں نے دونوں کے درمیان صلح تو کرادی لیکن(جھوٹ بول کر)خود کو ہلاک کردیا ،چنانچہ میں نے اس بات کی خبر رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکو دی تو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرشاد فرمایا:اے ابو کاہِل!لوگوں کے درمیان صلح کرایا کرو،اگرچہ جھوٹ بولنا پڑے۔ (معجمِ کبیر، قیس بن عائذابو کاھل ، ۱۸/ ۳۶۱،حدیث:۹۲۷)

 پیاری پیاری اسلامی بہنو! مسلمانوں میں لڑائی کروانے کیلئے جھوٹ بولنا بہت بُرا کام ہے جس کی وجہ سے آپس میں فتنہ پھیلتااورنفرت و دشمنی بڑھتی ہے،لہٰذا اللہ  پاک کے عذاب سے ڈرجانا چاہئے اورجھوٹ جیسی ہلاک کر دینے والی بیماری سےخودکو بچائیے،ورنہ  جھوٹ پکڑے جانے پردُنیا میں تو ذلّت و رُسوائی ہوتی ہی ہے، آخرت میں بھی اُسے دردناک عذاب کا سامنا کرناپڑسکتاہے۔ آئیے! جُھوٹ سے نجات پانے اورہمیشہ سچ کا دامن تھامنے کی  نِیَّت سے3فرامینِ مُصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم سنتی ہیں:

1۔    ارشاد فرمایا:بے شک سچ بولنا نیکی ہے اور نیکی جَنَّت میں لے جاتی ہے اور جھوٹ بولنا گناہ ہے اورگناہ دوزخ میں لے جاتا ہے۔(مسلم،کتاب الادب،باب قبح الکذب،حدیث:۶۶۳۸،ص۱۰۷۷ ملتقطاً)

2۔    ارشاد فرمایا :بے شک جھوٹ گُناہ کی طرف لے جاتاہے اور گُناہ دوزخ کی  طرف لے جاتا ہے اور بے شک بندہ جُھوٹ بولتا رہتا ہے،یہاں تک کہ اللہ پاک کے نزدیک بہت بڑا جُھوٹا ہوجاتا ہے۔(بخاری ، کتاب الادب،باب قول اللہ تعالٰی(یاایُّہا الذین آمنوا)…الخ،۴/۱۲۵،رقم: ۶۰۹۴)

3۔    بارگاہِ رسالت میں ایک شَخْص نےحاضِرہوکرعَرْض کی:یارَسُولَاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَدوزخ میں لے جانے والا عمل کونسا ہے ؟فرمایا: جُھوٹ بولنا، جب بندہ جھوٹ بولتا ہے تو گُناہ کرتا ہے