Jhoot Ki Badboo

Book Name:Jhoot Ki Badboo

پیاری پیاری اسلامی بہنو!جھوٹ بولنے کی ایک صورت یہ بھی عام ہے کہ بعض خواتین کی یہ عادت ہوتی ہے کہ جھوٹے خواب گھڑ کر سُناتی ہیں۔یاد رکھئے! یہ بھی ناجائز و گناہ ہے اور احادیثِ مبارکہ میں اس کی سخت وعیدیں  آئی ہیں،چنانچہ

مَدَنی آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عبرت نشان ہے:سب سے بڑا جھوٹ یہ ہے کہ آدمی اپنے باپ کے علاوہ کسی غیر کی طرف منسوب ہو یا خواب میں ایسی چیز دیکھنے کا دعویٰ کرے ،جو اس نے نہیں دیکھی یا اللہ  پاک کے رسول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے وہ بات منسوب کرے جو انہوں نے نہیں کہی۔ (بخاری، کتاب المناقب ، باب نسبة الیمن الی اسماعیل، ۲/۴۷۶، حدیث: ۳۵۰۹)ایک اور حدیثِ پاک میں ہے:جو شخص جھوٹا خواب بیان کرے ،قیامت کےدن اسے جَو کے دو دانوں کے درمِیان  گانٹھ لگانے کاعذاب دیا جا ئے گا اور وہ کبھی بھی نہیں لگا سکے گا۔(بخاری ،کتاب التعبیر ، باب من کذب فی حلمہ ،۴ / ۴۲۲، حدیث:۷۰۴۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو!جھوٹا خواب بیان کرنے اور اس کا نتیجہ پوچھنے سے بچنا چاہیے کہ جھوٹے خواب کا بھی اگر نتیجہ بیان کر دیا جائے تو وہ واقع ہوجاتا ہے۔آئیے!اس ضمن میں ایک عبر ت ناک حکایت  ملاحظہ کیجیے، چنانچہ

جھوٹے خواب سنانے کا انجام

ایک شخص نے حضرت سیِّدُنا محمد بن سِیْرین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ سے ایک خواب بیان کیا،کہنے لگا: میں نے خواب دیکھا  ہے کہ میرے ہاتھ میں ایک شیشے کاپیالہ ہے،جس میں پانی بھی موجود ہے،وہ پیالہ تو ٹُوٹ گیا