Book Name:Jhoot Ki Badboo
نہیں آتے ،جیساکہ
حدیثِ پاک میں ہے: جب بندہ جھوٹ بولتا ہے،اس کی بدبُو سے فِرِشْتہ ایک میل دُور ہوجاتا ہے۔
(ترمذی،باب ماجاء فی الصدق والکذب،۳/۳۹۲،حدیث:۱۹۷۹)
جھوٹے آدمی کے منہ سے اُٹھنے والی بدبُو
حضرت سیِّدُنا امام عبدالرَّحمٰن ابنِ جَوزیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:جب مومن بِلاعُذر جھوٹ بولتا ہے تو اس کے مُنہ(Mouth)سے بدبُودارچیز نکلتی ہے،یہاں تک کہ وہ عَرْش پر پہنچ جاتی ہے،عَرْش اُٹھانے والے فرشتے اُس پر لعنت کرتے ہیں،ان کے ساتھ 80 ہزار فرشتے بھی لعنت بھیجتے ہیں اور 80 خطائیں اُس کے ذِمَّہ لکھی جاتی ہیں،جن میں سب سے کم اُحد پہاڑ کی مثل ہے۔( بستان الواعظین وریاض السامعین ص٦١)
فتاویٰ رَضَوِیَّہ شریف میں ہے:جھوٹ اور غیبت باطِنی گندگیاں ہیں، وَ لہٰذا جھوٹے کے منہ سے ایسی بدبُو نکلتی ہے کہ حفاظت کے فرِشتے اُس وقت اُس کے پاس سے دُور ہٹ جاتے ہیں جیسا کہ حدیث میں (ارشاد) ہوا ہے اور اسی طرح ایک بدبُو کی نسبت(یعنی اس کے بارے میں) رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے خبر دی کہ یہ اُن کے منہ کی بدبُو ہے جومسلمانوں کی غِیْبَت کرتے ہیں مسلمان اِس نفیس فائدے(یعنی بہترین نتیجے)کو یادرکھیں اوراپنے رَبّ( کریم)سے ڈریں،جھوٹ اور غِیْبَت تَرْک کریں(یعنی چھوڑدیں)۔کیامَعَاذَ اللہ منہ سے پاخانہ نکلنا کسی کو پسند ہوگا؟باطِن (دل)کی ناک کُھلے تو معلوم ہو کہ جھوٹ اور غیبت میں پاخانے سے بد تر سڑاند (یعنی بدبُو)ہے۔ (غیبت کی تباہ کاریاں،ص۱۳۵)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد