Book Name:Jhoot Ki Badboo
ہیں :میں نے دیکھا:وہ عورت اندھی ہوچکی تھی،دیواروں کو ہاتھوں سے چھو کر تلاش کرتی پھرتی تھی اور کہتی تھی:مجھے سیدنا سعید بن زیدرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی بددُعا لگ گئی ہے،آخر کار ایک دن گھر میں چلتے ہوئے وہ کنویں میں گِر کر مرگئی اور وہی کُنواں اس کی قبر بن گیا۔( مسلم،کتاب المساقاۃ،باب تحریم الظلم، ص۶۶۹،حدیث:۴۱۳۳)
پیاری پیاری اسلامی بہنو!آپ نے سنا کہ جھوٹ کی کیسی تباہ کاریاں ہیں کہ جھوٹ بولنے کے سبب ایک عورت کو کتنی دردناک اورعبرت ناک موت آئی۔یاد رہے!اللہ کریمنے اِنسان کو بے شمارنعمتوں سے نوازا ہے ، اِن نعمتوں میں سے ایک عظيم نعمت’’ زَبان“بھی ہے ،یہ بظاہر گوشت کی ایک چھوٹی سی بوٹی ہے، مگر اللہ کریم کی عظیمُ الشَّان نعمت ہے۔ اس کا دُرُست اِستِعمال جنَّت میں اور غَلَط استِعمال دوزخ میں داخل کروا سکتاہے۔ اگر کوئی اپنی زبان کا دُرُست اِستعمال کرتے ہوئےاخلاص کے ساتھ کَلِمَۂ طَیِّبَہ پڑھےتو اس کے لیے جنَّت واجب ہو جاتی ہے، جیسا کہ
نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ جنت نشان ہے:جس نے’’لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ‘‘کہا وہ جنت میں داخل ہوگا اور اس کے لئے جنت واجب ہوجائے گی۔‘‘(مستدرک، کتاب التو بة والانابة،باب من قال لا الٰہ ..الخ، ۵/۳۵۶، حدیث:۷۷۱۳)
اگریہی زَبان اللہ پاک کی نافرمانی میں چلے تو بَہُت بڑی آفت کا سامان ہے جیسا کہ
فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمہے:اِنسان کی اکثر خطائیں اس کی زَبان سے ہوتی ہیں۔ (شعب الایمان،باب فی حفظ اللسان،۴ /۲۴۰، حدیث:۴۹۳۳ )
زبان کے غلط اِستعمال کی ایک صُورت جھوٹ بولنا بھی ہے۔ جھوٹ بولنے والے لوگوں میں اپنا اِعتماد ضائع کرکے ذلیل بھی ہوتے ہیں اوراللہ کریم کی نوری مخلوق یعنی فرشتے بھی ایسوں کے پاس