Book Name:Sadqy Kay Fwaeed

پیاری پیاری ا سلامی بہنو!ان احادیثِ طیبہ سے معلوم ہوا کہ ٭صَدَقہ برائیوں کے دروازے بند کرتا ہے۔ ٭صَدَقہ دینے وا لی  قیامت کے دن اپنے صدقے کے سائے میں ہوگی ۔ ٭صَدَقہ قَبْر کی گرمی سے بچاتا ہے۔ ٭صَدَقہ گُناہوں کو ایسے مِٹا دیتا ہےجیسے پانی آگ کو ۔ ٭صَدَقہ بلاؤں کو روکتا ہے۔ ٭صَدَقہ عُمْر میں بَرکت کا سبب بنتا ہے۔ ٭صَدَقہ بُری مَوت اور بُرے خاتمے سے بچاتا ہے۔ ٭صَدَقہ تکبّر اور غرور کی عادت(Habit) کا خاتمہ کرتا ہے۔ ٭صَدَقہ آگ سے رُکاوٹ بنتا ہے۔ ٭صَدَقہ اللہ پاک کے غضب کو بجھاتا ہے۔اَلْغَرَض!صدقہ کئی بھلائیوں کے دروازے کھولتا ہے اور صدقہ کئی برائیوں کے دروازے بند کرتا ہے۔  

دے نَزْع و قبر و حشر میں ہر جا اَمان اور

دوزخ کی آگ سے بچا یا ربِّ مُصطفےٰ

(وسائلِ بخشش مُرمّم ،ص۱۳۲)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری ا سلامی بہنو! ہمارے اسلاف و بُزرگانِ دین میں صَدَقہ و خَیْرات کا جذبہ کُوٹ کُوٹ کر بھرا ہوا تھا۔جس طرح دنیا کی دولت کے حریص کو دنیا کمانےاور مال و دولت پانے کی خواہش ہوتی ہے اس سے کہیں زیادہ اللہ  والوں کو یہ خواہش ہوتی تھی کہ وہ اپنا مال راہِ خدا میں قربان کر دیا کریں۔ آئیے! ترغیب کے لیے کچھ روایات سنتی  ہیں:

ابن عمر رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا کی سخاوت

حضرت سیِّدُنااَیُّوب بن وَائِل رَاسِبِی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ بیان کرتے ہیں: ایک مرتبہ میں مدینۂ منوّرہ حاضر