Book Name:Sharm-o-Haya Social Media Ka Ghalat Istimal
پردے کی حالت میں بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہو ئیں،اِس پر کسی نے حیرت سے کہا:اِس وقْت بھی آپ نے مُنہ پر نِقاب ڈال رکھا ہے!کہنے لگیں:میں نے بیٹاضَرور کھویا ہے،حیا نہیں کھوئی۔( ابو داود،۳ /۹،حدیث: ۲۴۸۸)(پردے کے بارے میں سوال جواب،ص۱۸۹)
پیاری پیاری اسلامی بہنو!آپ نے سُنا کہ بیٹا شہید ہو جانے کے باوُجُود سیِّدَتُنا اُمِّ خلّادرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا نے’’پردہ‘‘ برقرار رکھا۔مگر افسوس!اب ہر جگہ بے پردگی اور بے حیائی نے اپنے پنجے گاڑھ رکھے ہیں۔ یادرکھئے!شیطان یہی چاہتا ہے کہ کسی طرح عورت کو بے پردہ کرکے شرم و حیا کو ختم کردیاجائےجبھی توشیطان اور اس کےپیرو کاروں نےیہ نَعْرہ بُلَنْد کیاکہ’’مرد و عورت شانہ بشانہ چلیں“ ہماری خواتین یہ سمجھنے لگیں کہ اس جُمْلے کے ذریعے معاشرے میں ہمیں عِزت وقار دیاجارہا ہے، حالانکہ اس جُمْلے کا مَقْصَداس عورت کو بے وُقُوف بنا کراس کے حُسْن وجمال کواپنے مالی فَائدے حاصل کرنے کا ذِرِیْعہ بنانا ہے۔اللہ کریم ہمیں عقل سلیم عطا فرمائے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیاری پیاری اسلامی بہنو!سوشل میڈیا کی مثال ایک چُھری کی طرح ہے، جس کاصحیح اور غلط دونوں ہی استعمال ہیں،مگر افسوس!ہمارے معاشرے میں سوشل میڈیا کا غلط استعمال زیادہ ہے،سوشل میڈیا پرموجودفحش مضامین اور کہانیاں ،گندی تصویریں اورنفسانی خواہشات کو بھڑکانے والی بیہودہ ویڈیوز نے نوجوان نسل کے اَخلاق وکردار اورعادات کو تباہ و بربادکردیا ہے،ساری ساری رات سوشل میڈیا پربڑی بےدردی کے ساتھ اپنا پیسہ اورقیمتی وقت ضائع کرنا،جھوٹ بولنا، لوگوں کودھوکہ دینا،بلیک میل کرنا،جیسی برائیاں ہمارے