Book Name:Tazeem-e-Mustafa Ma Jashne Milad Ki Barakaten

تَرْجَمَۂ کنز العرفان:اور میرے رسولوں پر ایمان لاؤ اور ان کی تعظیم کرو اوراللہ کو قرضِ حسن دو توبیشک میں تم سے تمہارے گناہ مٹا دوں گا اور ضرور تمہیں ان باغوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں جاری ہیں۔

بالخُصُوص حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پرایمان لانے کے بعدآپ  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی تعظیم کرنے والوں کو کامیابی کی  خوشخبری عطافرمائی ہے : چُنانچہ پارہ 9سُوْرَۃُالْاَعرافکی آیت نمبر157میں اِرْشاد ہوتاہے :

فَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِهٖ وَ عَزَّرُوْهُ وَ نَصَرُوْهُ وَ اتَّبَعُوا النُّوْرَ الَّذِیْۤ اُنْزِلَ مَعَهٗۤۙ-اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ۠(۱۵۷)        

تَرْجَمَۂ کنز العرفان:تو وہ لوگ جو اس نبی پر ایمان لائیں اور اس کی تعظیم کریں اور اس کی مدد کریں اور اس نُور کی پیروی کریں جو اس کے ساتھ نازل کیا گیا تو وہی لوگ فلاح پانے والے ہیں۔

            یادرکھئے! یہ اِنعامات اُسی وَقْت حاصل ہوں گے جب ہم ہرمُعاملے میں تمام انبیا عَلَیْہِمُ السَّلَام  خُصُوصاًسَیِّدُالاَنْبیا،محمدِ مُصطفٰےصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تَعْظِیْم وتَوقیر کو اپنے اِیمان کا حصّہ سمجھیں گی  اوران کی معمولی توہین سے  بھی بچنے کی کوشش  کریں گی۔اللہ پاک نے آدابِ نبوی سکھاتے ہوئے جہاں  بارگاہِ رسالت میں آواز بُلند کرنے سے منع فرمایا،وہیں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کوعام اَنْداز میں پُکارنے کی بھی مُمانعت فرمائی ہے ۔چُنانچہ پارہ 18،سُوْرَۃُ النُّوْر کی آیت نمبر 63 میں اِرْشاد ہوتا ہے:

لَا تَجْعَلُوْا دُعَآءَ الرَّسُوْلِ بَیْنَكُمْ كَدُعَآءِ بَعْضِكُمْ بَعْضًا (پارہ:۱۸، النور:۶۳)                                              

تَرْجَمَۂ کنز العرفان:(اے لوگو!) رسول کے پکارنے کو آپس میں ایسا نہ بنالو جیسے تم میں سے کوئی دوسرے کو پکارتا ہے۔