Book Name:Tabarukaat Ki Barakaat

اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اطاعت و فرمانبرداری سے رُو گردانی شروع کر دی اور اسلامی احکامات سے  منہ موڑا تو طرح طرح کی مصیبتوں میں مبتلا ہوتے گئے اور آج جو حالت ہے وہ سب کے سامنے ہے۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اب بھی وقت ہے،  آج بھی اگر ہم شریعت  (یعنی اللہ  و رسول کے احکامات) پر عمل کرنے والے بن جائیں تو تمام مصیبتیں ختم ہوسکتی ہیں، شریعت کی پاسداری کی برکت سے بے سکونیاں ختم ہو سکتی ہیں،  شریعت کی پاسداری کی برکت سے نفرتوں کی دِیواریں، محبتوں کی فضاؤں میں تبدیل ہو سکتی ہیں۔جب ہماری پیدائش کا اصل مقصد اللہ  پاک کی عبادت ہے اور ہم شریعت کے احکام سے آزاد بھی نہیں ہیں اور ہمیں قیامت کے دن اپنے ہر عمل کا حساب بھی بہر صورت دینا ہے تو اس کی عبادت سے غافل ہو جانا،  اس کے احکامات کو پسِ پشت ڈال دینا اور دنیا کے کام دھندوں میں ہی مصروف رہنا کہاں کی دانشمندی ہے؟ ۔

مجلس ”اِزدِیادِحُب“

لہٰذازندگی کو غنیمت جانتے ہوئے دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہوجائیے۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اس کی برکت سے نیک بننے،  گناہوں سے بچنے اور پابندِ سنت بننے کا ذہن بنے گا۔ اَلْحَمْدُ للہ عَزَّوَجَلَّ! عاشقانِ رسول کی مدنی تحریک دعوتِ اسلامی دُنیابھرمیں اِسْلام کی  مدنی بہاریں لُٹانےکے لئے کم و پیش 104 شُعْبہ جات میں دِینِ اسلام کا پَیغام عام کررہی ہے، انہی شعبوں میں سے ایک شعبہ  ’’مجلسِ اِزْدِیادِ حُب“  (یعنی محبتیں بڑھانے والا شعبہ) بھی ہے۔٭  ”مَدَنی انعام نمبر 55“”کیا آپ نے اِس ہفتے کم از کم ایک اسلامی بھائی کو (جو پہلے مدنی ماحول میں تھے مگراب نہیں آتے) تلاش کرکے ان کو مدنی ماحول سے وابستہ کرنے کی کوشش کی؟  (مگرجس پر تنظیمی پابندی ہواسے نہ چھیڑیں) کو باقاعدہ تنظیمی طور پرعَمَلی جامہ پہناتے ہوئے وہ پُرانے اسلامی بھائی جو پہلے آتے تھے مگر اب نہیں آتے ، اُنہیں مَدَنی ماحول میں فَعال کرکے”مسجد بھرو تحریک“ میں شامل کرنا، اُن سے پیشگی وَقْت لے کر اِنْفِرادی طور پر دُکان، گھر یا دفتر جاکر  ملاقات کرنا، اُنہیں سُنّتوں بھرے اِجتماعات و مَدَنی مذاکروں میں آنےکاذہن دینا، اِجتماعی اِعتکاف اور مَدَنی کورسز (اِصلاحِ اَعمال کورس،  فیضانِ نماز کورس وغیرہ)  کرنے کی ترغیب دلانا، مَدَنی قافِلوں میں سفرکروانا، اُن کے گھروں میں مَدَنی حلقےکی ترکیب کرنا، اُنہیں مدرسۃُ المدینہ بالغان میں شرکت کروانا، اُن کی خوشی، غمی، بیماری و فوتگی وغیرہ کے معامَلات میں شریک ہونا اور مشکلات میں مکتوبات وتعویذاتِ عطّاریہ کی ترکیب کرانا وغیرہ،  اِس مجلس کے مقاصِد میں شامل ہے۔

اللہکریم”مجلس اِزدِیادِ حُبّ“ کو مزید ترقیاں عطا فرمائے، ہمیں دعوتِ اسلامی کےمدنی ماحول سے وابستہ ہوکرنیکی کےکاموں میں بڑھ چڑھ کرحصہ لینےکی توفیق عطا فرمائے۔آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ

اللہ کرم ایسا کرے تجھ پہ جہاں میں                                  اے دعوتِ اسلامی تری دھوم مچی ہو

 (وسائلِ بخشش مُرمَّمْ، ص۳۱۵)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بَیان کو اِخْتِتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت، چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعَادَت حاصِل کرتا ہوں۔سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سُنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔ ([1])

 



[1]   مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،الفصل الثانی،۱ / ۵۵،حدیث:۱۷۵