Book Name:Shan-e-Sahaba

شرکت کی بڑی برکتیں ہیں۔ آیئے! ترغیب کے لئے ایک مدنی بہارسنئے،  چنانچہ

سیدھا راستہ مل گیا

پنجاب (پاکستان)  کی ایک اسلامی بہن کا خاندان عقائد کے اعتبار سے مختلف خانوں میں بٹا ہوا تھا،   وہ  شدید پریشان تھیں کہ کون سے لوگ صحیح راستے پر ہيں ۔ وہ ربِّ کریم کی بارگاہ میں دعائیں بھی کیا کرتیں کہ انہیں سیدھے راستے پر چلنے کی توفیق عطا ہوجائے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہانہیں سیدھا راستہ یوں ملاکہ ایک دن چند اسلامی بہنوں نے انہیں عاشقانِ رسول کی مدنی  تحریک دعوتِ اسلامی کے اسلامی بہنوں کے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی دعوت پیش کی۔ وہ سنّتوں بھرے اجتماع میں شریک ہوئیں۔ وہاں ایک مبلغہ اسلامی بہن نے امیراہلسنّت حضرت علاّمہ مولانا ابوبلال محمدالیاس عطارقادری رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی مایہ نازتالیف فیضانِ سنّت سے دیکھ کر بیان کیا ۔  اس بیان کو سن کروہ خوفِ خدا سے کانپ اٹھیں۔  رقّت انگیز دُعا ،   صلوٰۃ وسلام اور اسلامی بہنوں کی اپنائیت بھری ملاقاتوں نےانہیں بَہُت متأثر کیا ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی برکت سےانہیں نماز پنجگانہ اور رمضان کے روزوں کی پابندی اورمذہبِ مُہذَّب اہلسنّت پر استقامت نصیب ہوئی ۔ امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے دامنِ کرم سے وابستہ ہوکر عطّاریہ بھی بن گئیں ۔  (میں نے مدنی برقعہ کیوں پہنا ،  ص23)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے بے مثل کرداراور پاکیزہ اَطْوار،   اُمَّت کی اِصْلاح وتَربِیَت کے حوالے سے بہت اَہَمیَّت کے حامل ہیں،  فرمانِ مُصطفےٰصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہے ”مِثْلُ اَصْحَابِيْ فِيْ اُمَّتِيْ كَالْمِلْحِ فِي الطَّعَامِ لَا يَصْلَحُ الطَّعَامُ  اِلَّا بِالْمِلْحِ یعنی میرے صحابہ (رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اَجْمَعِیْن)  کی مثال میری اُمّت میں کھانے میں نمک کی سی ہے کہ کھانا بغیر نمک کے دُرُسْت نہیں ہوتا۔ “ ([1]) یعنی جیسے نمک ہوتا ہے تھوڑا ،  مگر سارے کھانے کو دُرُسْت کردیتا ہے،   ایسے ہی میرے صحابہ (رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اَجْمَعِیْن)  میری اُمّت میں ہیں تھوڑے ،  مگر سب کی اِصلاح اِنہی کے ذریعے سے ہے۔ ریل کا پہلا ڈَبّہ جو  اِنْجن سے مُتَّصِل ہے،  وہ ساری ریل کو اِنجن کا فَیض پَہُنْچاتا ہے اِنجن سے وہ کھنچتا ہے اور سارے ڈَبّے اُس کے ذریعے کھنچتے ہیں۔   ([2])

 صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَانکی عظمت و  فضیلت

حضرت سَیِّدُنا عبدُ اللہ بن مسعودرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ ایک مَوقَع پر صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی عظمت وفضیلت پر روشنی ڈالتے



[1]    شرح السُّنۃ،  کتاب فضائل الصحابۃ،  باب فضل الصحابۃ،  ۷ / ۷۶،  حدیث:۳۸۶۳

[2]    مرآۃ المناجیح،  ۸ / ۱۷۸