Book Name:Fazilat Ka Maiyar Taqwa

نُورِ بصیرت عطا فرمائے غرور و تکبرکو دُور کر دے۔چُنانچہ ایسا ہی ہوا کہ اِس کے بعد آپ (رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ)نے اپنے آپ کو کبھی بہتر تَصَوُّر نہیں کیا۔(تذکرۃ الاولیاء،ذکر حسن بصری،ص۴۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! ہمیں ہر مسلمان کا اِحْترام کرنا چاہئے، کیا معلوم کہ کون گُدڑی کا لعل(یعنی چُھپاولی)ہے۔شیخِ طریقت،اَمِیْرِاہلسُنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  فرماتے ہیں:  میں دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافِلے میں عاشِقانِ رسول کے ساتھ سفر پر تھا، ہمارے ڈِبّے میں ایک دُبلا پتلابے ریش و بے کشش لڑکاانتِہائی سادہ لباس میں ملبوس سب سے جُدا کھویا کھویا سا بیٹھا تھا۔کسی اسٹیشن پر ٹرین رُکی، صِرف دو مِنَٹ کا وقفہ تھا ،وہ لڑکا پلیٹ فارم پراُتر کر ایک بَینچ پر بیٹھ گیا۔ ہم سب نے نَمازِ عصر کی جماعت قائم کر لی،ابھی بمشکل ایک رَکْعت ہوئی تھی کہ سیٹی بج گئی لوگوں نے شور مچایا کہ گاڑی جا رہی ہے۔سب نَماز توڑ کر ٹرین کی طرف لپکے تو وہ لڑکا کھڑا ہو گیا اور اُس نے مجھے اِشارےسے ڈانٹتے ہوئے نَماز قائم کرنے کا حکم صادِر کیا! ہم نے پھر جماعت قائم کرلی،حیرت انگیز طور پر ٹرین ٹھہری رہی ، نَماز سے فارِغ ہو کر ہم جُوں ہی سُوار ہوئے ، ٹرین چل پڑی اوروہ لڑکا اُسی بَینچ پر بیٹھا لا پروائی سے اِدھر اُدھر دیکھتا رہا۔ اِس سے مجھے اندازہ ہوا کہ وہ کوئی”مجذوب“ ہو گاجس نے ہمیں نَماز پڑھانے کیلئے اپنی رُوحانی طاقت سے ٹرین کو روک رکھا تھا۔(فیضانِ سُنت  ،ص۴۴۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! عُموماً دیکھا گیا ہے کہ بڑی عمروالی اسلامی بہن کے بجائے اگر کبھی کسی کم عمر اسلامی  بہن کو کوئی  ذمہ داری سونپ دی جائے  مثلاً اسے مدرسہ کی ناظمہ بنادیا جائے،مدر سہ  معلمہ مفتشہ مُقرر کردیا جائے،ذیلی،حلقےحلقہ،علاقہ،ڈویژن یا کابینہ وغیرہ کی ذمہ داری سونپ دی جائے توآپس میں نااتفاقی اور لڑائی جھگڑا کروانے کیلئے  شیطان یہ وسوسہ ڈالتاہے کہ جب فُلاں فُلاں بڑی  عُمر  کی اسلامی بہن  اس لائق تھی کہ اسے ذمہ داربنایا جاتا تو آخر ایسی کیا وجہ تھی کہ ایک کم عمر اسلامی بہن  کو یہ ذمہ داری دی گئی ۔یاد رکھئے!مدنی ماحول سے دُور کرنے  کایہ زبردست شیطانی وار ہے شیطان ہرگز نہیں چاہتاکہ ہم مدنی ماحول میں رہتے ہوئے اپنی آخرت کا سامان اکٹھاکریں وہ توچاہتا ہےکہ بس کسی طرح غیبت وچغلی ،بدگمانی اور مسلمانوں کی دل آزاریوں کے ذریعے مدنی ماحول سے دور کرکے گناہوں میں مبُتلا کردے ،ہمیں اس کے وار کو ناکام بنا تے ہوئے  یہ ذِہْن بنانا ہوگا کہ ہر صَحِیْحُ الْعَقِیْدہمُسلمان مجھ سے بہتر ہے جس اسلامی بہن کو بھی ذمہ داری دی جائے  ہمیں اس کی اطاعت کرنی چاہئے کیونکہ صرف تجربہ کار ہونا یا عمر میں زیادہ ہونا  ہی  افضلیت کی دلیل نہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ تقویٰ و پرہیزگاری بھی بے حد ضروری ہے، مکی مدنی آقا،دو عالم کے داتا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ بھی اسی کو امیر بناتے تھے جو تقویٰ و پرہیزگاری