Book Name:Hasanain-e-Karimain ki Shan-o-Azmat

واَحْوال ) سے اُن کی تَطہیرفرمائی گئی(یعنی اِنہیں بُرے  اَخلاق سے محفوظ رکھا گیا)۔بعض احادیث میں مَرْوِی ہے کہ اَہْلِ بیت(رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اجمعین)،  نار (یعنی دوزخ کی آگ)پر حَرام ہیں(یعنی  جنَّتی ہیں)اور یہی اس تَطہِیر کا فائدہ اور ثَمرہ(یعنی نتیجہ)ہے اور جو چیز ان کے اَحوالِ شَریفہ کے لائق نہ ہو اس سے ان کاپَرْوَرْدگار انہیں محفوظ رکھتا اور بچاتا ہے۔   (سوانح کربلا،ص۸۲)  

ہمیں بھی اَہْلِ بیتِ پاک(رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اجمعین) سے مَحَبَّت قائم رکھتے ہوئے،  ان کے نقشِ قدم پر چلنے کی کوشِش کرنی چاہیے،اللہ کریم ان کےصَدْقے ہمیں بھی گناہوں سے  بچنے کی توفیق عطافرمائے اور خُوب خُوب نیکیاں کرکے جنت میں ان نیک ہستیوں کا قُرب عطافرمائے ۔ اٰمین بجاہِ النبی الامین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

8 مدنی کاموں میں سے ایک کام مدنی کام”انفرادی کوشش“

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! حسنین کریمین اور سادات کرام کی شان وعظمت کو اپنے دل میں  اجاگر کرنے کے لئےذیلی حلقے کے 8 مَدَنی کاموں میں حِصّہ لیجئے۔ذیلی حلقے کے 8مَدَنی کاموں میں سے ایک مدنی کام ”اِنفرادی کوشش“بھی ہےآپ  تمام اسلامی بہنوں   کی بارگاہ میں مدنی التجا ہے کہ نئی نئی اسلامی بہنوں پر اِنفرادی کوشش کرتے ہوئے اِنھیں دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے مُنْسلک کیجئے،  مُعَلِّمَہ،  مُبَلّغَہ اور مُدَرِّسَہ بنا کر دعوتِ اسلامی کا مَدَنی کام بڑھایئے۔وہ اسلامی بہنیں جو پہلے آتی تھیں مگراب نہیں آتیں،بالخصوص اُن پر اِنفرادی کوشش کر کے اُنہیں مَدَنی ماحول سے دوبارہ وابَستہ کیجئے۔ شیخِ طریقت ،امیرِ اہلسنّت ،با نی دعوت ِاسلامی حضرتِ علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطارؔ قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ  ارشاد فرماتے ہیں :دعوتِ اسلامی کا 99 فی صد مدنی کام انفِرادی کوشش سے ممکن ہے،  اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ انفرادی کوشش کی برکت سے کئی اسلامی بہنیں دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہوچکی ہیں آیئے! آپ کی ترغیب وتحریص کے لئے انفرادی کوشش کی ایک مدنی بہار پیشِ خدمت ہے چنانچہ

گناہوں پر ندامت

بابُ المدینہ(کراچی)کی ایک اسلامی بہن جودعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ نہ تھیں اس وجہ سے وہ بے پردگی کی آفت میں گرفتار ،گانے باجے سننے پر نثارہونے کے ساتھ ساتھ مَعَاذَ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ اپنے والدین کی نافرمان بھی تھیں۔ان کی تاریک زندگی میں نیکیوں کی روشنی کچھ یوں نمودار ہوئی کہ ایک دن ان کی ملاقات دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ مبلغہ اسلامی بہن سے ہوگئی ،انھوں نے انفرادی کوشش کرتے ہوئے دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے اسلامی بہنوں کے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی دعوت دی ،ان کا اندازِ گفتگو اور میٹھے بول  ان کے دل کی گہرائیوں میں اُتر گئے۔