Book Name:Musibaton Pr Sabr ka Zehen kese Bane

مصیبتوں پر صبر کے فضائل پر مشتمل4فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  

(1)ارشادفرمایا:اللہ پاک جس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے اسے مصیبت میں مبتلا فرمادیتا ہے ۔  (بخاری، کتاب المرضی ،با ب ماجاء  فی کفارۃ المرض، رقم: ۵۶۴۵،۴/ ۴)

(2)ارشادفرمایا:بندے کو اپنی دینداری کے اعتبار سے مصیبت میں مبتلا کیا جاتا ہے اگر وہ دین میں سخت ہوتا ہے تو اس کی آزمائش بھی سخت ہوتی ہے اور اگر وہ اپنے دین میں کمزور ہوتا ہے تو اللہ  کریم اس کی دینداری کے مطابق اسے آزماتا ہے۔بندہ مصیبت میں مبتلاہوتا رہتا ہے یہاں تک کہ اس دنیا ہی میں اس کے سارے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں۔(ابن ماجہ،کتاب الفتن،باب الصبر علی البلاء،۴ /۳۶۹ ، رقم:۴۰۲۳)

(3)ارشادفرمایا:جب اللہ پاک کسی بندے سے محبت فرماتا ہے یا اسے اپنا دوست بنانے کا ارادہ فرماتا ہے تو اس پر آزمائشوں کی با رش فرمادیتا ہے پھر جب وہ بندہ اپنے رب کو پکار تا ہے،اے میرے رب  کریم! تو اللہ  پاک فرماتا ہے:میرے بندے تو جو کچھ مجھ سے مانگے گا میں تجھے عطا فرماؤں گا یا تو جلد ہی تجھے دے دوں گا یا اسے تیری آخرت کیلئے ذخیرہ کردوں گا۔(الترغیب والترہیب ، کتاب الجنائز، باب التر غیب فی الصبر...الخ،۴/۱۳۵ ،رقم:۵۲۲۵)

(4)ارشاد فرمایا:جس کے مال یا جان میں مُصیبت آئی پھر اُس نے اسے پوشیدہ رکھا اور لوگوں پر ظاہِر نہ کیا تو اللہ پاک پر حق ہے کہ اس کی مغفِرت فرما دے۔( مَجْمَعُ الزَّوَائِد،کتاب الزھد،باب فیمن صبر علی العیش… الخ،۱۰ / ۴۵۰، حدیث:۱۷۸۷۲)

چُپ کر سِیں تا ں موتی مِلسن، صَبْر کرے تا ہیرے

پاگلاں وانگوں رَولا پاویں ناں موتی ناں ہیرے

یعنی:اگر تو(مصیبتیں آنے پر)خاموشی اختیار کرے گا تو تجھے(ثواب کے)موتی ملیں گے،صبر سے کام لے گا تو اس کے بدلے میں تجھے(ثواب کے)ہیرے ملیں گے۔ہاں!اگر تو نے بیوقوفوں کی طرح شکوے شکایات کا اظہار کیا تو پھر تجھے نہ تو موتی ملیں گے اور نہ ہی ہیرے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو! معلوم ہوا!مصیبتوں اور آزمائشوں کا آنا باعثِ زحمت نہیں بلکہ باعثِ رحمت و سعادت ہے،مصیبت میں مبتلا شخص سے اللہ پاک بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے،مصیبت میں مبتلا ہونے والے کے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں،آزمائش میں مبتلا شخص کو اللہ پاک بے حساب عطا فرماتا ہےاور مصیبت چھپانے والے کو بارگاہِ الٰہی