Book Name:Musibaton Pr Sabr ka Zehen kese Bane

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئےآئیے!شکر  کے بارے میں چند مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کرتی ہیں۔پہلے 2فرامینِ مصطفے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے:(1)فرمایا:اللہ کریم کو یہ بات پسند ہے کہ بندہ ہرنوالے اور ہر گھونٹ پر اللہ کریم کا شکر ادا کرے۔(مسلم،کتاب الذکروالدعاء، الخ،باب استحباب حمد اللہ۔۔۔الخ،ص۱۱۲۲،حدیث:۶۹۳۲)(2)فرمایا: تمہیں چاہئے کہ زبانیں ذکر سے اور دل شُکر سےتر رکھو۔(شعب الایمان ، باب فی محبة اللہ، فصل فی ادامة ذکر اللہ ،۱/ ۴۱۹، حدیث: ۵۹۰ ،ملتقطاً) ٭شکر اعلی درجے کی عبادت ہے۔(شکر کے فضائل،ص۱۲)٭اللہ پاک کی نعمتوں پر شکر واجب ہے۔ (خزائن العرفان،پ۲،البقرہ ،تحت الایۃ:۱۷۲)٭شکر کی توفیق عظیم سعادت ہے۔(ایضاً ،ص۱۲)٭شکر میں نعمتوں کی حفاظت ہے۔(ایضاً ،ص۱۲)٭شکراللہ والوں کی عادت ہے۔(ایضاً ،ص۱۲)٭شکر ترکِ معصیت ہے۔(ایضاً ، ص۱۲)٭نعمت ملنے پر اللہ پاک کا شکر ادا کرنے کی صورت میں بندہ عذاب سے محفوظ رہتا ہے۔(صراط الجنان ،۴/۴۰۶)٭عبادت بغیر شکر کے مکمل نہیں ہوتی۔(بیضاوی،۱/۴۴۹، پ۲،البقرہ ،تحت الایۃ:۱۷۲)٭شکر تمام عباتوں کی اصل ہے۔(تفسیر کبیر،۲ /۱۹۱ پ۲،البقرہ ،تحت الایۃ:۱۷۲) ٭حضرت سَیِّدُناابوبکر شِبْلی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: شکر یہ ہے کہ نظر نعمت عطا کرنے والے پر ہو نہ کہ نعمت پر۔(احیاء العلوم ،کتاب الصبروالشکر،۴/۱۰۳)٭ابو سلیمان واسطی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں:اللہ پاک کی نعمتوں کو یاد کرنے سے دل میں اس کی محبت پیدا ہوتی ہے۔(تاریخ مدینہ ابن عساکر،۳۶ /۳۳۴، حدیث: ۴۱۳۳)٭حضرت سَیِّدُنا عمر بن عبد العزیز رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:اللہ پاک کی نعمتوں کو شکر کے ذریعے محفوظ کرلو۔(حلیۃ الاولیا،۵/ ۳۷۴، حدیث: ۷۴۵۵)

طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃُ المدینہ کی دو کُتُب،بہارِ شریعت حصّہ16 (312صفحات)اور 120 صَفْحات کی کتاب”سُنّتیں اور آداب“اور امیرِ اَہلسُنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے دو رسالے”101 مدنی پھول“اور”163 مدنی پھول “ھدِيَّةً حاصِل کیجئے اور پڑھئے۔