Book Name:Musibaton Pr Sabr ka Zehen kese Bane

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو! اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّآج ہم”مصیبتوں پر صبر کا ذہن کیسے بنے“اس موضوع سے متعلق سُنیں گی ،احادیثِ مبارکہ میں مصیبتوں پر صبر کرنے کی ترغیبات موجود ہیں،اُنہیں بھی سُنیں گی ،مصیبتوں پر صبر کرنے اور اللہ پاک کی رضا پر راضی رہنے کے تعلق سے بزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہم اجمعین کا کس قدر زبردست مدنی ذہن بنا ہوا تھا،اِس کی بھی چند جھلکیاں ہم ملاحظہ کریں گی ،مصیبت کے وقت بے صبری کرنےکی چند مثالیں (Examples) بھی بیان ہوں گی،وہ  بھی ہم سُنیں  گی ، مصیبتوں پر صبرکا ذہن کیسے بنے؟اس تعلق سے7طریقے بھی بیان کئے جائیں گے،انہیں  بھی ہم سُنیں گی ۔اللہ کرے!دِلجمعی کے ساتھ ہم اوّل تاآخر  اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ ساتھ بیان سُننے کی سعادت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

صا بِرہ خا تون

دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی کتاب”عیون الحکایات“جلد دوم کے صفحہ 179 پر لکھا ہے کہ حضرت سیِّدُنااَصْمَعِی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:ایک مرتبہ میں اپنے ایک دوست کے ساتھ سفر پر تھا،جنگل سے گزرتے ہوئے ہم راستہ بھول گئے،کچھ دورایک خیمہ (Tent)نظر آیا تو اس طرف گئے وہا ں پہنچ کر بلند آواز سے سلام کیا ، تو ایک عورت خیمے سے باہرآئی اور ہمارے سلام کا جواب دیتے ہوئے پوچھا:تم کون ہو ؟ہم نے کہا:ہم راستہ بھول گئے ہیں خیمہ دیکھا تو اس طر ف چلے آئے۔ عورت نے کہا:تم لوگ تھوڑی دیر یہیں ٹھہرویہاں تک کہ میں تمہاراحق پورا کروں جس کے تم حق دار ہو۔ہم وہیں کھڑے رہے۔اس نے اپنی چادر اُتار کربچھائی اور خود پردے کی اَوٹ میں رہ کرکہنے لگی:اس چادر پر بیٹھ جاؤ،میرا بیٹا ابھی آتا ہی ہوگاپھرتمہاری ضیافت کا اہتمام کردیا جائے گا۔ہم چادر پر بیٹھ گئے کچھ دور ایک سوار آتا دکھائی دیا تو بولی:یہ اونٹ تو میرے بیٹے کا ہے لیکن اس پر سوار ہونے والا میرے بیٹے کے علاوہ کوئی اور ہے ۔کچھ ہی دیر بعدسوار خیمے کے پاس پہنچ گیا اس نے عورت سے کہا:اے اُمِّ عقیل!اللہ کریم تمہارے بیٹے کے معاملے میں تمہیں عظیم اجر عطا فرمائے ۔یہ سن کر اس عورت نے کہا:تمہارا بھلا ہو،کیا میرا بیٹا مرگیا؟ کہا: ہاں۔پوچھا:اس کی موت کا سبب کیا بنا؟کہا:وہ اُونٹوں کے درمیان پھنس گیاتھا، اُونٹوں نے اُسے کنوئیں میں دھکیل دیاجس کی وجہ سے اُس کی موت واقع ہوگئی۔بیٹے کی موت کی خبر سُن کر و ہ صابرہ خاتون نہ روئی اور نہ ہی کسی قسم کا واویلا