Book Name:Bap Jannat ka Darmyani Darwaza ha

مدرسۃ المدینہ بالغان کے  طالبِ علم مفتی کیسے بنے؟

آئیے! ایک مَدَنی بہار سُنئے اور جُھومئے، چُنانچہ

ماں باپ کی عزّت کرنے والا بن گیا

مرکز الاولیاء (لاہور) کے ایک اسلامی بھائی گناہوں کی وادیوں میں گم تھے،نہ حقوق اللہ کی ادائیگی کی طرف کوئی توجہ تھی اور نہ ہی حقوق العباد کی فکر۔دوسری طرف والدین کی نافرمانی اور بہن بھائیوں کو مار پیٹ کر ان کی سخت دل آزاری کا باعث بنتے تھے۔ان کی سعادتوں کی معراج کا سفر کچھ یوں شروع ہوا کہ ایک روز ایک بارِیش و باعمامہ مبلغِ دعوتِ اسلامی سے ان کی ملاقات ہو گئی ، سلام و مصافحے کے بعد انہوں نے انفرادی کوشش کرتے ہوئے دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع کی دعوت پیش کی، چنانچہ وہ  دیگر اسلامی بھائیوں کے ساتھ اجتماع میں شریک ہو گئے۔انہیں تلاوت و نعت کے بعد ہونے والے سُنّتوں بھرے بیان میں بڑا لطف آیا۔انہوں نے صدقِ دل سے گناہوں سے توبہ کی اور اختتامِ اجتماع پر سلسلہ عالیہ قادریہ رضویہ عطاریہ میں مرید ہونے کے لئے اپنا نام پیش کر دیا۔اس کے بعد وہ مسلسل ہفتہ وار اجتماع میں پابندی سے شرکت کرنے لگے یہاں تک کہ سر پر سبز سبز عمامے کا تاج سجا لیا اور داڑھی کے نور سے اپنے چہرے کو آراستہ کر لیا۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّمدنی ماحول کی برکت سے والدین سے معافی تلافی کر کے نہ صرف ان کی عزّت کرنے لگے بلکہ رشتہ دار و محلے دار سبھی کے نزدیک باوقار اور عزّت دار بن گئے۔

بُری صُحبتوں سے کَنارہ کَشی کر      کے اچھوں کے پاس آکے پا مَدَنی ماحول

تمہیں لُطْف آجائے گا زندگی کا    قریب آکے دیکھو ذرا مَدَنی ماحول

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۶۴۶)