Book Name:Bap Jannat ka Darmyani Darwaza ha

(1)یہ دنیا  جو بظاہر تجھےبھولی بھالی  اور سیدھی سادی نظر آتی ہے،تُو نہیں جانتا کہ یہ ظالم دنیا کیسی مکاّر اور زہر کی گٹھڑی ہے،اس نے بڑے بڑوں کا خانہ خراب اور بیڑا غرق کیا ہے۔

(2)یہ دنیا ظالم اور مکار  ہے شہد دکھا کر زہر پلاتی ہے۔ایسی قاتل ہےکہ اپنے خاوند(جو اس سے محبت کرتا ہے اس) کا ہی خون  چُوس لیتی ہے اور اس کو  تباہ وبرباد  کر دیتی ہے ،تو پھر ایسی مُردار دنیا پر کیوں مرا  جائے،ہزاروں لوگ اس کو  آزما چکے ہیں اور آزمائی  ہوئی  چیز کو مزید  کیا آزمانا؟

(2)یہ اسی کا بدلہ ہے

حضرت سَیِّدُنا ثابت بُنانیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:کسی مقام پر ایک آدمی اپنے باپ کو مار رہاتھا ۔ لوگوں نے اسے ملامت کی کہ اے بدبخت ! یہ کیا ہے ؟ اس پر باپ بولا:اسے چھوڑ دو کیونکہ میں بھی اسی جگہ اپنے باپ کو مارا کرتا تھا ،یہی وجہ ہے کہ میرا بیٹابھی مجھے اسی جگہ ماررہاہے ،یہ اسی کا بدلہ ہے اسے ملامت مت کرو۔(تنبیہ الغافلین، باب حق الولد علی الوالد ،ص۶۹)

(3)کل یہی انجام میرا ہوگا

کہتے ہیں ایک جوان اپنے بوڑھے باپ سے تنگ آ کر اس کو دریا میں پھینکنے گیا۔ باپ نے کہا: بیٹا!مجھے ذرا اور آگے گہرائی میں جا کر پھینکو۔ بیٹے نے کہا: یہاں کنارے پہ کیوں نہیں اور وہاں گہرائی میں کیوں ؟ باپ نے جواب دیا:اس لئے کہ یہاں تو میں نے اپنے باپ کو پھینکاتھا۔ یہ سن کربیٹا کانپ اٹھا کہ کل یہی انجام میرا ہو گا۔ وہ باپ کو گھر لے آیا اور اس کی خدمت شروع کر دی۔(جیسی کرنی ویسی بھرنی، ص۹۰)

دِل دُکھانا چھوڑ دیں ماں باپ کا     ورنہ ہے اِس میں خَسارہ آپ کا

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص۷۱۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                          صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد