Book Name:Hazrat Ibraheem Ki Qurbaniyain

بچہ جس کو بڑی دُعاؤں کے بعد بڑھاپے میں پایا تھا، جوآپ کی آنکھوں کا نُوراوردل کا سُرور تھا، فِطْری طورپرحضرت اِبْراہیم عَلَیْہِ السَّلَام اس کوکبھی اپنے سے جُدا نہیں کرسکتے تھے، مگر اللہ پاک کی رضا کی خاطر اپنے پیارے فَرزَنْد اور زوجہ کو واد یِ  بَطْحا کی اُس سُنْسان (ویران) جگہ پر چھوڑ آئے  جہاں سَر چُھپانے کو دَرَخْت کا پتّا اور پِیاس بُجھانے کو پانی کا ایک قَطرہ بھی نہیں تھا، نہ وہاں کوئی یار و مَدَدْگار ، نہ کوئی مُوْنِس وغمخوار ۔ ہم میں سے کوئی ہوتا تو شاید اِس کے تَصوُّر ہی سے اُس کے  سینے میں دل دَھڑکنے لگتا،  بلکہ شِدَّتِ غَم سےدل پَھٹ جاتا۔مگر حضرت ابراہیم خَلِیْلُاللہ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام،اللہ پاک  کا یہ حکم سُن کر نہ فِکْر مَنْد ہوئے، نہ ایک لمحہ کے لئے سوچ بِچار میں پڑے، نہ رَنْج و غَم سے نِڈھال ہوئے بلکہ فوراً ہی اپنے رَبّ کریم کاحکم بَجا لانے کے لئے بیوی اور  بچے کو لے کر مُلکِ شام سے سَرزمینِ مکہ میں چلے گئے اور وہاں بیوی بچے کو چھوڑ کرملکِ شام واپس آگئے۔ اللہُ اَکْبَر! اس جَذبۂ اِطاعَت شِعاری اور جوشِ فرمانبرداری پر ہماری جاں قُربان!

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

راضی برضائے اِلٰہی:

            میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!حضرت سَیِّدُناابراہیمعَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکی ساری زِنْدگی اللہ کی راہ میں قُربانیاں دیتےہوئےگُزری۔جب بھی حکمِ خُداوَنْدی آیاتوآپ نےتعمیل کرتے ہوئےکبھی گھر والوں کو شِرک سے روکا تو کبھی قوم کونیکی کی دعوت دے کر ان کی مُخالَفَت جھیلی، کبھی بادشاہِ وَقْت کو توحید ورِسالت کا پیغامِ حق  سُنایا توکبھی  اپنی قوم کے ہاتھوں آتَش کَدے میں جَلناپڑا،  بڑی  چاہتوں اور مُرادوں کے بعد بُڑھاپے میں حاصل ہونے والے شِیْرخوار بیٹے کو اس کی والدہ کے ساتھ لَقْ ودَقْ( یعنی ویرانہ) بیابان  اور