Book Name:Hazrat Ibraheem Ki Qurbaniyain

اَلْغَرَض آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنے چچا کو ہرطرح سے سمجھایا ،لیکن وہ اپنے آباو اَجْداد کے دِیْن کو چھوڑنے پرراضی نہ ہوا اور اِنْتہائی سَخْت لہجے میں جواب دیا، جسے قرآنِ پاک نے پارہ 16،سورۂ مریم کی آیت نمبر 46  میں ان لَفْظوں  میں  بیان فرمایا ہے:

قَالَ اَرَاغِبٌ اَنْتَ عَنْ اٰلِهَتِیْ یٰۤاِبْرٰهِیْمُۚ-لَىٕنْ لَّمْ تَنْتَهِ لَاَرْجُمَنَّكَ وَ اهْجُرْنِیْ مَلِیًّا(۴۶)

ترجمۂکنزُالعِرفان: بولا: کیا تو میرے معبودوں سے منہ پھیرتا ہے؟ اے ابراہیم ! بیشک اگر تو باز نہ آیا تو میں تجھے پتھر ماروں گا اور تو عرصہ دراز کیلئے مجھے چھوڑ دے۔

ٹھنڈی آگ:

آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے چچا نے جب آپ کی بات ماننےسے اِنکار کیا اوروہ بھی آپ کا دُشْمن ہو گیاتو  اس کے بعدآپ  عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنی قوم کو دعوت  دی تو  اُنہوں نےبھی آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی بات ماننے سے اِنکارکر دیا۔مگرآپ عَلَیْہِ السَّلَاممُسلسل اپنی قوم کونیکی کی دعوت دینے اور اُنہیں کُفْر و شِرک کی اَندھیری وادِیوں سے نکالنے کےلیے کمر بستہ رہے مگر وہ باز نہ آئےاوروہ  بھی آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے دُشْمن ہوگئےاور کہنے لگے۔(قَالُوا اقْتُلُوْهُ اَوْ حَرِّقُوْهُ) ترجمہ ٔکنزُالعِرفان:انہوں  نے کہا: انہیں  قتل کردو یا جلادو (پارہ:۲۰، العنکبوت:۲۴)صَدْرُالاَفاضل حضرت مُفْتی سَیِّدمحمدنَعیمُ الدِّین مُرادآبادیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: نمرود اور اس کی قوم آپ عَلَیْہِ السَّلَامکو جَلا ڈالنے پر مُتَّفِق ہو گئی اوراُنہوں نے آپ عَلَیْہِ  السَّلَامکو ایک مکان میں قَیدکردیا اور قَریۂ کوثٰی میں ایک عِمارت بنائی اور ایک مہینہ تک بکوششِ تمام قِسم قِسم کی لکڑیاں جَمْع کیں