Book Name:Tilawate Quraan Ki Barkatain

سینےمیں تکلیف ہے۔ارشادفرمایا:قرآن پڑھو،اللہ پاک  فرماتاہے:وَشِفَآءٌ لِّمَافِی الصُّدُوْرِ (ترجمہ کنز العرفان: اور دلوں کی شفا)۔ (الدرالمنثور،٤ / ٣٦٦)(پارہ١١،یونس:٥٧)بلکہ قرآن ِ کریم تو مختلف بیماریوں کی بہترین دَوابھی ہے۔جیساکہ فرمانِ مُصطفٰےصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہے:خَیْرُالدَّوَاءِ اَلْقُرْاٰنُ یعنی بہترین دَوا قرآنِ  کریم ہے۔(سنن ابن ماجہ،٤ / ۱۱۶۔١١۷،حدیث:٣٥٠١)

   حضرت علامہ عبدالرء وف مناوی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْہَادِی  اِس حدیثِ پاک کے تحت لکھتے ہیں:یعنی بہترین تعویذوہ ہے، جوکسی قرآنی آیت کے ذَریعے سے کیا جائے،اِرْشادِ باری تعالیٰ ہے:

وَ نُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْاٰنِ مَا هُوَ شِفَآءٌ وَّ رَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَۙ-(پارہ١٥،بنی اسرائیل:٨٢)

 ترجمۂکنزُالعِرفان: اور ہم قرآن میں وہ چیز اتارتے ہیں جو ایمان والوں کے لیے شفا اور رحمت ہے اور اس سے ظالموں کو خسارہ ہی بڑھتا ہے۔

توقرآنِ مجید دل،بدن اور رُوْح سب کے لیے دَوا ہے ۔ جب بعض کلاموں کی بھی خاصیتیں اور فوائد ہوتے ہیں، تو پھر اللہ پاک  کے کلام کے بارے میں آپ کاکیا خیال ہے، جس کی فضیلت دیگر کلاموں پر ایسی ہے، جیسیاللہ پاک کی اس کی مخلوق پر۔قرآنِ پاک میں کچھ ایسی آیا ت ہیں جو خاص اَمراض اور مَصائب کے خاتمے کے لیے ہیں ،ان آیات کی مَعْرِ فت خاص لوگوں کو ہوتی ہے۔(فیض القدیر،٣ / ٦٢٨)

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! پُورا قرآنِ کریم ہی بیماریوں  کیلئے شِفا اور مَصائب وتکالیف میں مُشْکل کُشا ہے اور قرآنِ پاک کی ہر سُورت کی اپنی ہی فضیلت اور شان ہے جو جان ومال کی حِفاظَت کرنے ، رَنْج وغم  مِٹاکردل میں فَرحت ومَسرت داخل کرنےاور مَرض سے نَجات دِلانے کیلئے  کافی  ہے۔ چُنانچہ