Book Name:Tilawate Quraan Ki Barkatain

اللہ! مجھے حافظِ قرآن بنا دے

قرآن کے اَحکام پہ بھی مجھ کو چلا دے

(وسائلِ بخشش ص ۱۱۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                     صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!آپ نےسنا کہ قرآنِ مجید، فرقانِ حمید کی تلاوت کی کیسی کیسی برکتیں ہیں کہ اللہ پاک خُود ایسوں کی مَدح سَرائی (یعنی تعریف) فرمارہا ہے، نیز احادیثِ کریمہ میں بھی ان  کےکثیر فضائل وارِد ہوئے ہیں کہ قرآنِ کریم کی تلاوت کرنے والوں کو اللہ  پاک کے خاص بندے فرمایا گیا،نیز جس شخص نے رِضائے الٰہی کے لئے قرآنِ کریم کی تلاوت کی ہوگی، بروزِ قیامت اسے نہ تو  کسی قسم کی گھبراہٹ ہو گی اور نہ  ہی ان سے حساب لیا جائے گا۔ذرا غورتو فرمائیے کہ اتنے اِنْعاما ت واِکْرامات کے باوُجُو د اس کلامِ مجید کی تلاوت نہ کرنا کیسی  محرومی کی بات ہے ۔

جبکہ ہمارے اَسلافِ کرامرَحِمَہُمُ اللہ السَّلام کوتلاوتِ قرآنِ کریم کا ایسا شغف  یعنی شوق تھا کہ وہ ایک  ایک آیتِ مُبارَکہ میں  خُوب غوروفکر کرتے اور اِنْتہائی ذوق  وشوق کیسا تھ تلاوت کیا کرتے ۔ چُنانچہ ایک بُزرگ فرماتے ہیں  میں ایک سُورت شُروع کر تا ہوں  اور اس میں ایسی بات کا مُشاہدہ کرتاہوں کہ صُبح تک کھڑا رہتا ہوں اور وہ سُورت مکمل نہیں ہوتی(احیاء العلوم ص۸۵۲)،ایک اور بُزرگ کے بارے میں منقول ہے، فرماتے ہیں : جس آیتِ مُبارَکہ کو میں سمجھے بغیر بے توجُّہی سے پڑھتا ہوں ،اسے باعثِ ثواب نہیں سمجھتا۔(احیاء العلوم ص۸۵۲)حضرت سَیِّدُنا سلیمان دارانی  رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ میں قرآنِ کریم کی کوئی آیت پڑھتا ہوں تو چار پانچ راتیں اسی  میں غور وفکر کرتے گُزرجاتی ہیں اگر