Book Name:Aala Hazrat Ki Ibadat o Riazat

اِجازت ہے۔مگر یہ یاد رہے کہ مجبوری میں روزہ مُعاف نہیں ہوجاتا بلکہ وہ مجبوری خَتْم ہوجانے کے بعد اس کی قَضاء رکھنا فَرْض ہے۔ البتّہ قَضاء کاگُناہ نہیں ہوگا۔مگر آج کل دیکھا جاتا ہے کہ معمولی نَزلہ،بُخار یا دَرْ دِ سَر کی وجہ سے لوگ روزہ تَرْک کردیا کرتے ہیں یا مَعَاذَ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ رکھ کر توڑ دیتے ہیں،ایسا ہر گز نہیں ہوناچاہیے۔اگر کسی صحیح شَرعِی مجبوری کے بِغیر کوئی روزہ چھوڑدے اگرچِہ بعد میں ساری عُمْربھی روزے رکھے، اُس ایک روزے کی فضیلت کو نہیں پاسکتا۔

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! چندروزقبل ہی رَمَضانُ الْمُبارَک کا مُقَدَّس مہینا اپنی خُوشبوئیں لُٹاتا، اَنوار کی بارش برساتا، ہم عاصِیوں کے دلوں کو جگمگاتا اور ہماری بخشش کا سامان بناتا ہوا گُزرگیا، ممکن ہے کسی اسلامی بہن  نے مَحض سُستی اور غفلت کے وجہ سے رَمَضانُ الْمُبارَک کے روزے چھوڑ دئیے ہوں ،ان کی بارگاہ میں دَسْت بَسْتہ مَدَنی التِجاہے کہ اپنی آخِرت کی فِکْر کرتے ہوئے  اور غَضَبِ الہٰی  سے ڈرتے ہوئے آج تک جتنے  روزے  توڑے یا چھوڑےان کی تَوبہ کرتے ہوئےشرعِی رہنمائی لےکر کَفّارہ بنتا ہے تو کفّارہ بھی اَدا کیجئے اور ان روزوں کی قَضا بھی کر لیجئے۔روزوں کی قضا ،کفّارے کےاحکام اور کفّارہ دینے کا طریقہ جاننے کیلئے شیخِ طریقت ،اَمِیْرِ اہلسُنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   کی مایہ ناز تصنیف”فَیْضانِ سُنَّت“صفحہ 1081 تا1088 کا مُطالَعہ کیجئے۔بلکہ کوشش فرماکر اَوّل تاآخِر پُوری کتاب ہی پڑھ  لیجئے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ معلومات کا اَنمول خزانہ ہاتھ آئے گا۔اللہ پاک ہمیں عمل کرنے کی تَوْفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہُ تَعَالیٰ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مجلس مکتبۃالمدینہ