Book Name:Aala Hazrat Ki Ibadat o Riazat

پڑھنے اور پڑھانے والے کے سوااس کی ہر چیزبھی ملعون ہے۔(تِرمِذی،کتاب الزہد،۴/۱۴۴،حدیث:۲۳۲۹)٭مطالعہ ایمان کی مضبوطی و پختگی کا باعث ہے۔(مطالعہ کیا،کیوں اور کیسے؟ص۱۶)٭مطالعہ سے علم بڑھتا ہے۔(مطالعہ کیا،کیوں اور کیسے؟ص۱۷)٭ مطالعہ حصولِ معرفت کا ذریعہ ہے۔(مطالعہ کیا،کیوں اور کیسے؟،ص۱۸)٭مطالعہ سے کائنات میں غور و فکر کرنے کا ذہن بنتا ہے۔(مطالعہ کیا،کیوں اور کیسے؟،ص۱۸)٭مطالعہ سے عقل و شعور میں اضافہ ہوتا ہے۔ (مطالعہ کیا، کیوں اور کیسے؟ ، ص۱۹)٭مطالعہ انسان کی دینی و دنیاوی دونوں ترقیوں کا سبب بنتا ہے۔(مطالعہ کیا، کیوں اور کیسے؟، ص ۱۹)٭مطالعہ طبیعت میں نشاط،نگاہوں میں تیزی اور ذہن و دماغ کو تازگی عطا کرتا ہے ۔(مطالعہ کیا،کیوں اور کیسے؟،ص۱۹ملخصاً)٭

ایسی کتب ،رسائل اور اخبارات سے ہمیشہ دور رہے جو ایمان کے لئے زہر قاتل،حیاءسوزاور اخلاق باختہ ہوں۔(مطالعہ کیا،کیوں اور کیسے؟،ص۲۹)٭اپنے اکابر کے حالات جاننے اور ان کے افعالِ حسنہ کو اپنانے کے لئے ان کے احوال و کوائف پر مشتمل کتب کا مطالعہ بھی ضروری ہے۔(مطالعہ کیا،کیوں اور کیسے؟، ص۳۳) ٭امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:جب تم کوئی علم حاصل کرنے لگو یا مطالعہ کرنا چاہو تو بہتر ہے کہ تمہارا علم و مطالعہ تزکیہ نفس اور دل کی اصلاح کا باعث ہو۔(مطالعہ کیا،کیوں اور کیسے؟،ص۳۲)٭قوت حافظہ کے لئے جہاں اور دوائیں استعمال اور وظائف کئے جاتے ہیں وہیں ایک دوا مطالعہ بھی ہے۔(مطالعہ کیا،کیوں اور کیسے؟،ص۳۶)٭کوشش کیجئے کہ کتاب ہر وقت ساتھ رہے کہ جہاں موقع ملے کچھ نہ کچھ مطالعہ کر لیا جائےاور کتاب کی صحبت بھی میسر رہے۔ (مطالعہ کیا،کیوں اور کیسے؟،ص۳۶)٭مطالعہ کرنے کے بعدتمام مطالعے کو ابتداسے انتہا تک سرسری نظر سے دیکھا جائےاور اس کا ایک خلاصہ اپنے ذہن میں نقش کرلیا جائے۔(مطالعہ کیا،کیوں اور کیسے؟،ص 112)٭اپنا اِحْتِساب کرنا بھی فائدہ مند ہے کہ مجھے اس مطالعے سے کیا حاصل ہوا اور کون سا مواد ذہن نشین ہوا اور کون سا نہیں ۔(مطالعہ کیا،کیوں اور کیسے؟،ص112)٭کسی بات کو