Book Name:Aala Hazrat Ki Ibadat o Riazat

بھرا بیان بڑا دلنشین اور پُر تاثیر تھا۔ پھر ذکرُ اللہ  کی صداؤں اور رو رو کر کی جانے والی رِقّت انگیز دُعاؤں نے انہیں بَہُت متأثر کیا ۔  اجتماع میں ہونے والے اللہ  کے ذکر سے ان کے دل کوبہت سکون ملا ۔وہ دن اور آج کا دن! وہ دعوتِ اسلامی والی بن گئیں ،اس اجتماع میں شرکت سے پہلے مَعَاذَ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ وہ   بے پردگی جیسے گناہ میں گرفتار تھی،مگر اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ  سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی بَرَکت سے انہوں  نے  مدنی برقع سجالیا اوراب تک اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ اس پر استقامت حاصل ہے۔

''اگر آپ کو بھی دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول کے ذریعے کوئی مدنی بہار یابرکت ملی ہو تو آخر میں مدنی بہار مکتب پرجمع کروادیں."

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !  صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد  

کبھی بھی روزہ نہ چھوڑا:

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ہمہ وَقْت دینی کاموں میں مشغول رہنے کے باوُجُود انتِہائی کم غِذا اِسْتِعْمال فرمایاکرتے۔آپ کی عام غِذا چکّی کے پسے ہوئے آٹے کی روٹی اور بکری کا قَوْرمہ تھا ۔آخِرِ عُمر میں یہ غِذا مزید کم ہو کر فقط ایک پیالی بکری  کے گوشت کا شوربا بِغیر مرچ کا اور ایک ڈیڑھ بسکٹ سُوجی کا تَناوُل فرماتے تھے ۔ کھانے پینے کے مُعاملے میں آپ نہایت سادہ تھے۔ (فیضانِ اعلیٰ حضرت،ص۱۱۳)اور ماہِ رَمَضَانُ الْمُبارَک میں تو یہ غِذا اور بھی کم ہو جاتی تھی ۔ خلیفۂ اعلیٰ حضرت،حضرتِ مَوْلانا محمدحُسین مِیرَ ٹھی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کا بَیان  ہے کہ میں نے رَمَضانُ المبارَک کی 20 تاریخ سے اِعتِکاف کِیا ۔ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ مسجِد میں تشریف لائے تو فرمایا:”جی تو چاہتا ہے کہ میں بھی اعتِکاف کروں،مگر(دینی مشاغِل کے باعِث)فُرصت نہیں ملتی۔“ آخِر 26 رَمَضانُ المُبارَک کو فرمایا:” آج