Book Name:Gunahon Ki Nahosat

شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  اس طرح کافی حد تک گُناہوں سے چھٹکارا نصیب ہو جائے گا۔ گُناہوں سے نَفْرت کرنے اور چُھٹکارا پانے کا ایک بہترین ذَرِیْعہ کسی اچھے ماحول سے وابستہ ہونا بھی ہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّآج کے اس پُرفِتَن دَور میں دعوتِ اسلامی کامدنی ماحول،اللہ  پاک کی عظیم نعمت ہے۔آپ بھی اس مہکے مہکے مُشکبارمدنی ماحول سے ہر دَم وابستہ رہیے،اِنْ شَآءَاللہعَزَّ  وَجَلَّ  دُنیا وآخرت کی بھلائیاں حاصل ہوں گی ۔ 

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!       صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چند سنّتیں اور آداب بیان کرنے کی سعادت حاصل کرتا ہوں ۔ تاجدارِ رسالت ، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت، مصطَفٰے جانِ رحمت، شمعِ بزمِ ہدایت،نوشۂ بزمِ جنّتصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ جنّت نشان ہے:جس نے میری سنّت سےمحَبَّت کی اُس نے مجھ سے محَبَّت کی اور جس نے مجھ سےمحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔(مِشْکاۃُ الْمَصابِیح ،۱/۵۵ حدیث ۱۷۵)

تعظیم سادات کے مدنی پھول

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے!تعظیم سادات کے بارے میں چند مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔پہلے 2فرامین مصطفے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے۔(1)فرمایا:جو میرے اَہلِ بَیْت میں سے کسی کے ساتھ اچّھا سُلوک کرےگا،میں روزِ قِیامت اِس کا بَدْلَہ اُسے عطا فرماؤں گا۔ (جامع صغیر، ص۵۳۳، حدیث:۸۸۲۱)(2) فرمایا:جو شخص اَوْلادِ عَبْدُ الْمُطَّلِب میں سے کسی کے ساتھ دُنیا میں نیکی(بھلائی)کرے اُس کا بَدْلَہ دینا مجھ پر لازِم ہے جب وہ روزِ قِیامت مجھ سے مِلے گا۔(تاریخ بغداد، ۱۰/ ۱۰۲،حدیث:۵۲۲۱)٭ساداتِ کرام کی تعظیم فرض ہے اور اُن کی توہین حرام  ۔ (کفریہ کلمات کے بارے