Book Name:Gunahon Ki Nahosat

بلاؤں کا ہجوم (۳)عُمر گھٹ جانا(۴)دل میں اور بعض مرتبہ تمام بدن میں اچانک کمزوری پیدا ہو کر صحت خراب ہو جانا (۵)عبادتوں سے محروم ہو جانا (۶)عقل میں فتور پیدا ہو جانا (۷)لوگوں کی نظروں میں ذَلیل و خوارہوجانا (۸)کھیتوں اور باغوں کی پیداوار میں کمی ہوجانا (۹)نعمتوں کا چھن جانا(۱۰)ہر وَقْت دل کا پریشان رہنا (۱۱)اچانک لاعلاج بیماریوں میں مبتلا ہو جانا(۱۲)اللہ  پاک، اس کے فرشتوں، نبیوں اور نیک بندوں کی لَعْنتوں میں گرفتار ہو جانا (۱۳)چہرے سے ایمان کا نُور نکل جانے سے چہرے کا بے رونق ہو جانا(۱۴)شَرم و غیرت کا جاتے رہنا(۱۵)ہر طرف سے ذِلَّتوں، رُسوائیوں اور ناکامیوں کا ہجوم ہو جانا وغیرہ وغیرہ گُناہوں کی نحوست سے بڑے بڑے دُنیاوی نُقْصان ہوا کرتے ہیں۔

(جنّتی زیور،ص:۱۴۳)

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب!                                  صلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے!اب مختصراً  چند گُناہ اوران  کی نحوستیں اورہلاکت خیزیاں سُنئے اور ان سے بچنے کا پکّا  اِرادہ کیجئے ۔چُنانچہ ان میں سے ایک جھوٹبھی ہے۔یہ وہ گندی عادت ہے کہ دین و دُنیا میں جُھوٹے کا کہیں کوئی ٹھکانا نہیں۔جھوٹا آدمی ہر جگہ ذَلیل و خوار ہوتا ہے اور ہر مجلس اور ہر انسان کے سامنے بے وقار اور بے اعتبار ہو جاتا ہے،رَسُوْلُ اﷲ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:''بندہ کامل مومن نہیں ہوتا جب تک مَذاق میں بھی  جھوٹ بولنااورجھگڑا کرنا نہ چھوڑ دے، اگرچہ سچا ہو۔''(''المسند'' للإمام أحمد بن حنبل، مسند أبي ہریرۃ، الحدیث: ۸۶۳۸،  ج۳، ص۲۶۸)اسی طرح غیبت  کی نحوست میں سے ہے کہ یہ بُرے خاتمے کا سبب ہے،بکثرت غیبت کرنے والے کی دُعا قَبول نہیں ہوتی،  غیبت سے نَماز روزے کی نُورانیَّت چلی جاتی ہے، غیبت کی نحوست کااَندازہ اس فرمانِ مُصْطفے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے بھی لگایاجاسکتاہے:اَلْغِیْبَۃُ اَشَدُّ مِنَ الزِّنَا یعنی غیبت بدکاری  سے بڑا گناہ ہے۔ (الترغیب والترہیب ، ج۳،