Book Name:Gunahon Ki Nahosat

گناہوں سے نجات مل گئی

       ایک اسلامی بھائی دعوتِ اسلامی کےمدنی ماحول میں آنےسےقبل گناہوں کی کیچڑ میں لتھڑے ہوئے تھے جان بوجھ کر نمازیں قضاکرنا،والدین کی نافرمانی کرنااور مختلف گناہوں میں منہمک رہنا ان کےمعمولات میں شامل تھاگناہوں کی سیاہی اس قدر بڑھ چکی تھی کہ کسی کے سمجھانے کے باوجود بھی  نہ مانتے تھے،ہرایک کی بات سُنی اَن سُنی کردیتےتھے، بُرے لوگوں میں اٹھنےبیٹھنےکی وجہ سے اُن کے اخلاق و کردار انتہائی داغ دار ہو چکےتھےان کی زندگی میں بہار کچھ یوں آئی کہ ایک دن دعوتِ اسلامی کےمشکبار مدنی ماحول سےوابستہ عا شقِ رسول اسلامی بھائی سے ان کی ملاقات ہوئی۔انہوں نے گُناہوں سےپُرخار زندگی کوسنّتوں سےپُربہاربنانےکےلیےانفرادی کوشش فرمائی اوردعوتِ اسلامی کے عاشقانِ رسول کےہمراہ مدنی قافلےمیں سفرکرنےکی ترغیب دلائی،اُن کی پُرخلوص اورمَحَبَّت  بھری دعوت کےسبب وہ انکار نہ کر سکےاورمدَنی قافلےکےلئے تیارہوگئےاورجلدہی عاشقانِ رسول کے ساتھ مدنی قافلے کے مسافر بن گئے،مدَنی قافلے کی  برکت سے انہیں زندگی میں پہلی بار پانچوں نمازیں پابندی کےساتھ صفِ اوّل میں پڑھنے کی سعادت ملی، مزید سیکھنےسکھانے کے مدَنی حلقوں میں طہارت، نمازاوردیگرضروری شرعی مسائل سیکھنےکوملےاورعاشقانِ رسول کی صحبت کی برکت سےان کے اخلاق و کردارمیں نمایاں تبدیلی واقع ہوگئی،دل گناہوں سے بیزار اور نیکیوں کی جانب مائل ہوگیا،سنّتوں پرعمل کرنے کاذہن بن گیا، نمازوں کی پابندی کا پکا ارادہ کر لیا اور جلدہی سبز عمامہ شریف کا تاج سجالیا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

روزے میں وَقْت ''پاس'' کرنے کے لیے۔۔۔۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بعض نادان ایسے بھی دیکھے جاتے ہیں جو اگرچِہ روزہ تو رکھ لیتے ہیں