Book Name:Faizan e Shabaan

سب کی مَغْفِرَت  ہورہی ہوتو ہماری اِنہی ناپاک حرکتوں کی وَجہ سے ہماری بخشش کو روک دیا جائے،تواس وَقْت ہمارا کیا بنے گا۔ اس لئے اگر ہم سے  دانِسْتہ یا غیر دانِسْتہ طور پر کسی مُسَلمان کی دل آزاری ہوئی یا کسی کا حق تَلَف کردیا،یا کسی  کیلئے اپنے دل میں دُشمنی بٹھا لی ہے توشبِ بَرا ءَ ت آنے سے پہلے پہلے مُعافی تَلافی  کرلیجئےاورآئندہ ان گُناہوں سے باز رہنے کی نِیَّت بھی فرمالیجئے  کیونکہ زندگی کاکوئی بھروسا نہیں، کیا خبر اِسی سال ہماری مَوْت واقع ہوجائے اور ہم غَفْلت میں ہی پڑے رہیں۔

لہٰذاجلداَزْجلداپنےحُقُوق مُعاف کروالیجئے اورآتش بازی کے ذَرِیْعےعبادت گُزاروں، بیماروں اور شیرخواروں کو تکلیف پہنچانے سے تَوْبہ کرلیجئے ۔یادرکھئے!آتش بازی مُسَلمانوں کی نہیں بلکہ  غیر مُسلموں کی اِیْجاد ہے ۔چُنانچہ حکیمُ الاُمّت حضرت مُفْتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان فرماتے ہیں : ’’آتَشبازی نَمرود بادشاہ نے اِیْجاد کی جبکہ اس نے حَضْرتِ سَیِّدُنا ابراہیم خَلِیْلُ اللہ  عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو آگ میں ڈالا اور آگ گُلزار ہوگئی تو اس کے آدمیوں نے آگ کے اَنار بھر کر ان میں آگ لگا کر حَضْرتِ خَلِیْلُ اللہ  عَلَیْہِ السَّلَام  کی طرف پھینکے۔ (اسلامی زندگی ص،٦٣ ) (فیضان ِ سنت ،ص۱۳۹۶)

آتَشبازی کی  یہ ناپاک رَسم اب مُسَلمانوں میں زور پکڑتی جارہی ہے ، مُسَلمانوں کا کروڑہا کروڑ روپیہ ہر سال آتَشبازی کی نَذْر ہوجاتا ہے اور آئے دِن یہ خبریں آتی ہیں کہ فُلاں جگہ آتَشبازی سے اِتنے گھر جل گئے اور اِتنے آدَمی جُھلس کر مرگئے وغیرہ وغیرہ ۔ اِس میں جان کا خطرہ، مال کی بربادی اور مکان میں آگ لگنے کا اَندیشہ ہے ، پھر یہ کام اللہ  پاک کی نافرمانی بھی ہے۔ حَضْرتِ مُفْتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں : ''آتَشبازی بنانا ، بیچنا ، خریدنا اور خریدوانا ، چَلانا اور چلوانا سب حرام ہے۔ ''(اسلامی زندگی ص ٦٣)(فیضان ِ سنت ،ص۱۳۹۶)