Book Name:Aqa Kareem ﷺ Ka Safre Mairaaj

الغرض معراج کے دولہا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے سَفرِ معراج کو بَیان  کرنے کا حق کون ادا کر سکتا ہے؟بہرحال نہایت ہی تَوَجُّہ اور دِلجمعی کے ساتھ سُنئے،اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مَحَبَّت دِل میں مزید اُجاگر ہوگی۔

سفر ِمعراج کا خلاصہ

تفسیرِ صِراطُ الجنانجلد 5صَفْحہ 414اور415پر ہے:معراج کی رات حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کو معراج کی خوشخبری سُنائی اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا مُقَدَّسْ سینہ کھول کر اُسے آبِ زَمْ زَم سے دھویا، پھر اُسے حکمت و اِیمان سے بھر دیا۔اِس کے بعدتاجدارِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں بُراق(نامی سُواری) پیش کی اور انتہائی اِکرام و اِحترام کے ساتھ اُس پر سُوار کرکے مسجد ِاقصیٰ کی طرف لے گئے۔بَیْتُ الْمَقْدِسْ میں نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے تمام اَنبیاء و مُرسَلِیْن عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی اِمامت فرمائی۔پھر وہاں سے آسمانوں کی سیر کی طرف  مُتَوَجِّہ ہوئے،حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام نے باری باری تمام آسمانوں کے دروازے کُھلوائے،پہلے آسمان پر حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام ،دوسرے آسمان پر حضرت یحییٰ اور حضرت عیسیٰ عَلَیْہِمَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام، تیسرے آسمان پر حضرت یوسف عَلَیْہِ السَّلَام، چوتھے آسمان پر حضرت ادریس عَلَیْہِ السَّلَام،پانچویں آسمان پر حضرت ہارون عَلَیْہِ السَّلَام،چھٹے آسمان پر حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام اور ساتویں آسمان پر حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام حُضور ِاَقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی زیارت و ملاقات سے مُشَرَّف ہوئے،اُنہوں نے حُضورِ اَنور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَکی عزّت و تکریم کی اور تشریف آوری کی مبارَک بادیں دیں،حتّٰی کہ نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ ایک آسمان سے دوسرے آسمان کی طرف سیر فرماتے اور وہاں کے عجائبات دیکھتے ہوئے تمام مُقَرَّبِین کی آخری منزل سِدْرَۃُ الْمُنْتَہٰی تک